سکھوں کا الگ وطن "خالصتان” کے قیام کےلئے اٹلی میں ریفرنڈم

11 / 100

روم : سکھوں کا الگ وطن "خالصتان” کے قیام کےلئے اٹلی میں ریفرنڈم ، ہزاروں سکھوں نے اپنے جمہوری حق کے حصول کےلئے ووٹ ڈالے۔ یورپی یونین نے ریفرنڈ م روکنے کا بھارتی مطالبہ نہ مانا۔

اٹلی کے دارالحکومت روم میں سکھ فاونڈیشن کے زیر اہتمام ریفرنڈم کا انعقاد کیاگیا،اٹلی کے مختلف شہروں میں دو لاکھ سے زائد سکھ کمیونٹی موجود ہے، ریفرنڈم کے دوران اٹھارہ سال سے زائد عمر کے خواتین وحضرات نے حق رائے دیہی استعمال کیا۔

ووٹ ڈالنے سے پہلے تین جگہوں پر شناخت اور عمر کے حوالے سے تصدیق کے بعد ووٹر ووٹ ڈالتے رہے۔اس موقع پرسکھوں کے الگ وطن خالصتان کا نیا نقشہ بھی جاری کردیا گیا۔

نقشہ میں نہ صرف پنجاب بلکہ ہریانہ، ہماچل پردیش، راجستھان اور یو پی کے اکثر اضلاع کوبھی مجوزہ خالصتان میں شامل دکھایا گیا ہے۔ ریفرنڈم کے دوران بھارتی حکومت و فوج کے خلاف نعرہ بازی بھی کی گئی۔

سکھ فارجسٹس‘‘کے زیراہتمام دنیا بھرمیں مقیم سکھ ’’ خالصتان ‘‘کے قیام کیلئے ریفرنڈم کا انعقاد کر کے خالصتان کے حق میں ووٹ ڈال رہے ہیں۔

اس سلسلے میں آج 3 جولائی 2022ء اتوارکو اٹلی کے دارلحکومت روم میں ریفرنڈم کا انعقاد کیا جا رہا ہے ۔اٹلی کے مختلف شہروں میں تقریباً 2 لاکھ سکھ مقیم ہیں۔سکھوں کی بڑی تعداد جو ہزاروں کی تعداد میں ہے۔

ریفرنڈم میں 18سال سے زائد عمر کے افراد جنکا تعلق انڈین پنجاب سے ہو وہ اپنی شناخت دکھا کر ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں،ووٹنگ کیلئے مرد اور خواتین کی ایک بڑی تعداد یہاں پر موجود ہیں۔

اس موقع پر پولنگ سٹشن کے باہر خواتین اور مردوں کے ہاتوں میں خالصتان کی آزادی کے پوسٹر بھی موجود ہیں ،ووٹنگ میں حصہ لینے والوں کا مطالبہ ہے کہ بھارت خالصتان کو آزاد کرے اور اقوام عالم بھارت میں سکھوں پر ہونیوالے مظالم کا نوٹس لے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریفرنڈم ایک آئینی اور قانونی راستہ ہے جس کو ہم نے اختیار کیا ہے،بھارت پنجاب پر انڈیا اپناجبری قبضہ ختم کرے تاکہ خالصتان کاقیام عمل میں لایا جا سکے ۔

ریفرنڈم کی نگرانی بین القوامی غیر جانبدار ادارے کر رہے ہیں،اس موقع پر سکھ کمیونٹی نے خوب نعرے بازی کی۔دن بھرکوچز کے ذریعے ہزاروں سکھ مرد وخواتین ووٹ ڈالنے کیلئے آتے رہے اور ووٹنگ کا عمل پرامن ماحول میں جاری رہا ۔

سکھ ووٹرز کا کہنا تھا کہ ہندوستان سے آزادی کی بنیاد رکھی جا رہی ہے ۔ وہ کہہ رہے تھے کہ انہیں اپنا گھر خالصتان چاہیے۔سکھ لیڈ روں کا کہنا تھا کہ بھارتی دبائوکے باوجود یورپین حکومت نے سکھوں کو خالصتان کیلئے ریفرنڈم کی اجازت دی۔

سکھ رہنما پرم جیت سنگھ پما نے کہا کہ ’’ ملک خالصتان‘‘ ریفرنڈم سکھوں کا جمہوری حق ہے اور ہم اپنا حق حاصل کرنے کے لیے بین القوامی قوانین کے تحت ووٹ کے ذریعے بین القوامی اداروں اور ممالک کو اپنے فیصلے کے حوالے سے اگاہ کر رہے ہیں۔

واضح رہےکہ سکھ کمیونٹی کئی دہائیوں سے آزاد خالصتان کا مطالبہ کر رہی ہے، اس سے قبل برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ سمیت سات ممالک میں خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ ہو چکی ہے۔

Comments are closed.