کراچی میں مفتی تقی عثمانی کے قافلے پر فائرنگ، 2 افراد جاں بحق

کراچی(ویب ڈیسک)نیپا چورنگی کے قریب دارالعلوم کورنگی کے نائب مہتمم مفتی تقی عثمانی کے قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب دارالعلوم کورنگی کے نائب مہتمم مفتی تقی عثمانی کے قافلے کو نامعلوم ملزمان کی جانب سے نشانا بنایا گیا ۔

فائرنگ کے نتیجے میں مفتی تقی عثمانی محفوظ رہے تاہم ان کے گارڈ سمیت ڈرائیور جاں بحق ہوگیا جب کہ گاڑی میں سوار مولانا شہاب سمیت 2 افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق 2 موٹرسائیکل پر سوار 4 ملزمان نے مفتی تقی عثمانی کے قافلے پر نیپا کے قریب اندھا دھند فائرنگ کی، ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق جاں بحق افراد کی شناخت عامر اور صنوبر خان کے نام سے ہوئی ہے۔

واقعہ میں نائن ایم ایم پسٹل کا استعمال کیا گیا جب کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پسٹل کے 9 خول برآمد ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مفتی تقی عثمانی کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کی ہدایات کی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے معروف عالم دین اور جید فقیہہ مفتی محمد تقی عثمانی پر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو علمائے کرام کی سیکیوٹی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم ہاوٴس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے مفتی تقی عثمانی کی خیرو عافیت کی خبر پر اطمیان کا اظہار کیا ہے جب کہ وزیر اعظم نے فائرنگ کے نیتجے میں مولانا کے سیکیورٹی گارڈ کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ مفتی تقی عثمانی جیسے جید عالم دین ملک اور عالم اسلام کا اثاثہ ہیں،صوبائی حکومتیں علمائے کرام کی سیکیورٹی کو یقینی بنائیں، مفتی تقی عثمانی جیسی قابل قدر ہستی پر حملہ گہری اور گھناوٴنی سازش ہے جس کو بے نقاب کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوشش بروٴے کار لائی جائے۔

Comments are closed.