حکومت نے نیب آرڈیننس تبدیل کردیا، چیئرمین کو توسیع نہیں ملے گی

52 / 100

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام )مخلوط وفاقی حکومت نے نیب آرڈیننس تبدیل کردیا، چیئرمین کو توسیع نہیں ملے گی،قومی اسمبلی نے نیب آرڈیننس 1999میں کثرت رائے سے ترمیم کی منظوری دیدی۔

بل کی منظوری کے بعد اب چیئرمین نیب کی 3 سالہ مدت کے بعد اسی شخص کو دوبارہ چیئرمین نیب نہیں لگایا جا سکے گا،نئے چیئرمین کی تقرری کیلئے مشاورت چیئرمین کی مدت ختم ہونے سے 2 ماہ پہلے شروع کی جائے گی۔

نئی ترمیم کے مطابق مشاورت کا عمل اور تعینانی 40 روز میں مکمل کرنا ہوگی، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق رائے نہ ہونے پر تقرر کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو جائیگا۔

پارلیمانی کمیٹی چیئرمین نیب کا نام 30 روز میں فائنل کرے گی،نیب کے قانون سے وفاقی یا صوبائی ٹیکس معاملات نیب کے دائرہ اختیار سے نکال دیے گئے ہیں۔

نیب گرفتار شدگان کو 24 گھنٹوں میں نیب کورٹ میں پیش کرنے کا پابند ہوگا،اسی طرح کیس دائر ہونے کے ساتھ ہی گرفتاری نہیں ہوسکے گی،نیب گرفتاری سے پہلے کافی ثبوت کی دستیابی یقینی بنائے گا۔

نئے ترمیمی بل میں نیب کی جانب سے ریمانڈ کی مدت کو 90 دن سے کم کرکے 14دن کر دیا گیا ہے،بل کے تحت مالی فائدہ نہ اٹھانیکی صورت میں وفاقی یاصوبائی کابینہ کے فیصلے نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آئیں گے۔

کسی بھی ترقیاتی منصوبے یا اسکیم میں بیقاعدگی نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آئے گی، کسی بھی ریگولیٹری ادارے کے فیصلوں پر نیب کارروائی نہیں کر سکے گا۔

نئی ترمیمی بل کے مطابق احتساب عدالتوں میں ججز کی تعیناتی 3 سال کیلئے ہوگی، احتساب عدالت کے جج کو ہٹانے کیلئے متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مشاورت ضروری ہوگی۔

Comments are closed.