ایاز صادق کا رکاوٹیں ہٹانے کا بیان ، ساتھ ہی سڑک بند ہونے کا اعتراف

50 / 100

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جلسہ گاہ کی جگہ سے متعلق حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات نہ ہوسکے، پی ٹی آئی کے بابراعوان اور فیصل چوہدری مقررہ وقت پر پہنچے انتظار کیا اور چلے گئے۔

بابراعظم نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ عدالت کا تحریری حکم نہیں ملا پھر بھی ہم مقررہ وقت پر پہنچ گئے تھے ہمارے دو ارکان عامر کیانی اور علی اعوان گمشدہ کی فہرست میں چلے گئے ہیں تاہم پھر بھی ہم پہنچے۔

انھوں نے کہا کہ انتظار بھی کر لیاہے مگر حکومتی ٹیم چیف کمشنر آفس نہیں پہنچی اس لئے ہم جارہے ہیں باقی جواب ہم سپریم کورٹ میں ہی دیں گے کیوں کہ ہم عدالت کے حکم پر مقررہ وقت پہنچ گئے ہیں۔

حکومتی ٹیم آدھے گھنٹے بعد چیف کمشنر آفس نہ پہنچی، اسعد محمود اور ایاز صادق نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کی، ایاز صادق کا رکاوٹیں ہٹانے کا بیان ، ساتھ ہی سڑک بند ہونے کا اعتراف بھی کیا بولے راستہ بند تھا اس لئے تاخیر ہوئی ہے۔

ایاز صادق نے کہا کہ دس بجے کا وقت تھا، راستے بند تھے، ہم 25 منٹ تاخیر سے پہنچے، ہم چیف کمشنر صاحب سے رابطے میں تھے، ہم احتجاجاً یہاں سے جارہے ہیں۔

ایاز صادق نے کہا کہ ہم عدلیہ کے حکم پر یہاں اکٹھے ہوئے تھے، ہم نے بھی کوشش کی ہے، وکیل صاحب نے فون سننے سے انکار کردیا ہے، ہم لوگ یہاں بیٹھیں گے اور بات کرکے جائیں گے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی پٹیشن پر فیصلہ کیا، سپریم کورٹ نے آج رات دس بجے مذاکرات کی ہدایت کی، مذاکرات کا مقصد جلسے کے لیے منتخب جگہ اور قواعد و ضوابط طیکرنا تھا۔

ایاز صادق نے کہا کہ ہم نے عدالتی حکم پر رکاوٹیں ہٹائیں، پھر بولے مارگلہ روڈ بند ہے اس لئے لیٹ ہوئے ، ہم لوگ منسٹر کالونی مارگلہ روڈ پرمشکلات کا سامنا کرتے ہوئے یہاں پہنچے ہیں۔

اسعد محمود نے کہا کہ بابراعوان سے کہتے ہیں وہ واپس آ جائیں ہم انتظار کررہے ہیں تاکہ فیصلہ ہو کہ جلسہ کدھر ہونا ہے ، انھوں نے بھی اعتراف کیا کہ ہم مقررہ وقت پر نہیں پہنچ سکے۔

Comments are closed.