اسمبلی توڑ دیں، اصلاحات یا انتخابات؟ وزیر اعظم کی مشاورت شروع

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) مخلوط حکومت عمران مخالفت پر متحد، مسائل کے حل پر تقسیم ہے، وزیراعظم شہباز شریف آج اتحادی جماعتوں کے قائدین سے آج ملاقاتوں میں اہم فیصلے کریں گے.

ذرائع کے لندن پلان کے تحت مسلم لیگ ن مخلوط حکومت کی ناکامی کی اکیلی ذمہ داری لینے کے لئے تیار نہیں ہے اسی لئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ موخر کیا گیا ہے.

نوازشریف اور لیگی رہنماؤں کو اندازہ ہے انتخابی مہم میں ناکامی پر سوالات اٹھے تو پیپلز پارٹی ملبہ ن لیگ پر گرائے گی، اب تک مخلوط حکومت ایک قدم آگے نہیں چل سکی بلکہ ملکی مسائل میں اضافہ کا باعث بنی ہے.

ذرائع کا کہنا ہے شہبازشریف آج دو ٹوک انداز میں واضح کریں گے کہ اتحادی صرف مفاد میں ساتھ کی بجائے نفع نقصان مشترک کی بنیاد پر پہ ساتھ دیں یا پھر فوری انتخابات اور نگراں حکومت پہ بات کریں.

وزیر اعظم کی آج ایم کیو ایم کے سینئر رہنما خالد مقبول صدیقی سے دن 12 بج کر .30 منٹ پر ، مولانا فضل الرحمان سے شام ساڑھے چار بجے اور آصف زرداری سے شام 6 بج کر 15 منٹ پر ملاقات ہوگی۔

وزیراعظم شہبازشریف اتحادی قائدین کو دورہ لندن پر اعتماد میں لیں گے اور موجودہ سیاسی و ملکی صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف حکومت کے مستقبل کے فیصلہ ایک دو دن میں کریں گے۔

وزیراعظم نے تمام اتحادی جماعتوں کے قائدین کا مشاورتی اجلاس منگل کی شام اسلام آباد میں طلب کررکھا ہے جس میں ملک کی موجودہ معاشی صورت حال، آئی ایم ایف سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لے کر اتحادیوں کی حمایت و تائید سے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

مسلم لیگ ن چاہتی ہے کہ اگر آگے بڑھنے کیلئے غیر مقبول فیصلے کرنا پڑیں تو اس کی ذمہ داری تمام اتحادی لیں عمران خان مخالفت کی طرح مسائل کے سامنا کیلئے بھی سب اکٹھے ہوں.اسمبلی توڑ دیں، اصلاحات یا انتخابات؟ وزیر اعظم کی مشاورت شروع کر دی. 

ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں فوری طور پر انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ پر مشاورت کی جائے گی، اس حوالے سے حکومت پاکستان تحریک انصاف سے بھی رابطہ کرے گی۔

Comments are closed.