پاکستانی کھیتوں میں چین کی پھول گوبھی کی کاشت میں اضافہ

تیان جن (شِنہوا) محمد شفیق کے کاشت کردہ چین کے پھول گوبھی کے بیج سے فصل 40 سے 60 دن میں تیار ہوجاتی ہے،اور وہ اس سے ایک سیزن میں 1 لاکھ 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے فی ایکڑ کماسکتے ہیں۔

پھول گوبھی پاکستان کے روزمرہ میں سب سے زیادہ استعمال میں آنے والی اہم سبزیوں میں سے ایک ہے۔ مقامی کسان زیادہ سے زیادہ چین کے پھول گوبھی کا بیج لگارہے ہیں۔

پاکستان میں بیج درآمد کرنے والے بڑے اداروں میں ایک سی کے ڈی سیڈ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ نے اس کی آزمائش کی، اور چین کی شمالی تیان جن بلدیہ میں واقع تیان لونگ زائیتیان ایگریکلچرل ایس اینڈ ٹی کمپنی لمیٹڈ کے تعاون سے متعارف کرایا ہے۔

پاکستان میں 2021 کے دوران صرف تیان لونگ کمپنی سے درآمد کردہ پھول گوبھی کے بیج ملک میں سالانہ کاشت ہونے والے حجم کا تقریباً 20 فیصد تھے۔

تیان لونگ کے ساتھ تعاون سے قبل سی کے ڈی سبزیوں کے بیج عمومی طورپر یورپی یونین، امریکہ اور جاپان سے درآمد کرتی تھی۔

سی کے ڈی کے چیف ایگزیکٹو افسر چودھری سہیل اختر نے بتایا کہ ” تیان لونگ کو ہم 2016 سے جانتے ہیں۔ ہم نے ان کے بیجوں کی دو سے تین سیزنز میں آزمائش کی تو ہم نے اسے گرمی سے مزاحمت اور زیادہ پیدوار میں بہتر پایا۔

خاص کر قیمت میں یہ دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت سستا ہے جو ہمارے پاکستانی کسانوں کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔ پھر ہم نے مرحلہ وار اس کی بڑی مقدار میں درآمد شروع کردی۔

مارکوپولو سیڈز کارپوریشن (پرا ئیویٹ) لمیٹڈ کے ریسرچ اور ڈویلپمنٹ منیجر محمد انصر کے مطابق وہ چین کے بیج کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

زرعی محقق نے کہا کہ چین سے درآمد شدہ پھول گوبھی کے بیج پاکستانی زرعی آب و ہوا سے بہت زیادہ مطابقت رکھتے ہیں۔ دیگر یورپی ممالک سے درآمد کردہ بیجوں کے مقابلے میں ان پر گرم یا بدلتے موسم کا شدید اثر نہیں ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ خشک سالی، نمکیات، زیادہ درجہ حرارت، مرطوب برساتی موسم اور کیچڑ کی صورتحال اور مختلف حیاتیاتی عوامل کے خلاف زیادہ برداشت رکھتے ہیں۔… کسی دوسرے ملک کا بیج پاکستانی کھیتوں میں لانا آسان کام نہیں ہے۔

تیان لونگ کے جنرل منیجر سوئی لی ینگ نے کہا کہ پاکستانی آب و ہوا پیچیدہ اور مختلف نوعیت کی ہے، درجنوں کلومیٹر دور 2 جگہوں پر بہت مختلف بیجوں کی ضرورت ہوسکتی ہے۔

تیان جن اکیڈمی برائے زرعی سائنس میں پھول گوبھی کی افزائش نسل کے ماہر سن ڈیلنگ نے کہا کہ مقامی آب و ہوا اور آزمائشی نتائج کے مطابق چین کو بیجوں کو تیاراور اس میں ترمیم کرنی چاہئے تاکہ مقامی بیجوں سے بہتر نئی اقسام پیدا ہوں۔

بیج کارپوریشن نے دونوں ممالک کے ما بین جہازرانی کے مسائل کا سامنا کیا کیونکہ سمندری مال برداری میں اضافہ ہوا اور بندرگاہ پر رش تھا۔

سہیل نے شِںہوا کو یہ کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ فروری 2021 میں ہمارے کارگو کے لئے جہاز کی خدمات حاصل کرنا بہت دشوار تھا۔ تیان لونگ نے بیج پہلے تیان جن بندرگاہ بھیجے مگر اس کی روانگی کی تاریخ بار بار ملتوی ہوتی رہی۔

پاکستان میں سی کے ڈی کو بروقت مال پہنچانے اور کاشت میں تاخیر سے بچانے کے لئے تیان لونگ نے 10 گنا زائد فریٹ چارجز ادا کئے اور اسے سمندر کی بجائے فضائی راستے سے بھیجا۔

تیان لونگ کے چیئرمین باؤ وان جون نے کہا کہ مزید نئی اقسام کی کاشت اور تعاون کو آگے بڑھانے کے لئے کمپنی تیان جن اکیڈمی برائے زرعی سائنس کی مدد سے پاکستان میں بیج کاشت کرنے کا ایک مرکز بنانے میں تعاون کو فرو غ دے گی، تاکہ چین کی صلاحیتوں، اقسام، ٹیکنالوجی اور بعد از فروخت خدمات کو پاکستان میں مزید لایا جاسکے۔

باؤ نے مزید کہا کہ کھیرے، گوبھی، تربوز، خربوزے اور کالی مرچ کی وسیع اقسام کے تعاون کی کوششیں کی جائیں گی۔

گولڈن براؤن پکی اور کٹی پیاز میں لہسن کا پیسٹ ڈالنے کے بعد شفیق نے اس میں ٹماٹر، آلو اور چینی پھول گوبھی شامل کی۔ آلوگوبھی مصالحہ ان کے خاندان کی مرغوب غذا ہے جسے آج عشائیہ میں پیش کیا جائے گا۔

Comments are closed.