غلطی جن سے بھی ہوئی وہ الیکشن کروا کر غلطی درست کریں، عمران خان

فوٹو: اسکرین گریب

لاہور( زمینی حقائق ڈاٹ کام)سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہاکہ غلطی جن سے بھی ہوئی وہ الیکشن کروا کر غلطی درست کریں، عمران خان نے کہا میں چاہتا ہوں جلد از جلد الیکشن کرائے جائیں، جمہوری لوگ ہیں امپورٹڈ سلیکٹڈ حکومت کو نہیں مانتے غلطی سدھانے کا ایک ہی طریقہ ہے جن سے بھی غلطی ہوگئی وہ الیکشن کراکے غلطی سدھاریں، عمران خان کا خطاب۔

لاہور میں مینار پاکستان پر تحریک انصاف کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا لاہور والوں شکریہ ، مجھے اندازہ تھا آپ میرا ساتھ دیں گے، اللہ پاک کا شکر ہے جس نے آپ کے دلوں میں شعور ڈالا اور جگا دیا۔ اللہ ہی انسانوں کے ہجوم کو قوم بنا دیتا ہے۔

انھوں نے ایک بار پھر کہا کہ میرے والدین ایک غلام ملک میں پیدا ہوئے تھے اور مجھے وہ کہتے تھے تم خوش قسمت ہو کہ آزد ملک میں پیدا ہوئے، جب میں کرکٹ کھیلتا تھا پاکستانی پرچم دیکھتا تھا فخرسے سر بلند ہو جاتاہے۔

http://

عمران خان نے کہا کہ آج آپ کو پتہ چلا ہے سلیکٹڈ حکومت کیا ہوتی ہے جو باہر والوں کے جوتے پالش کرکے مسلط ہوتی ہے، میں ایک بار پھر کہتا ہوں کہ میں ان غلاموں اور کرپٹ ترین لوگوں کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا۔

انھوں نے کہا کہ یہ سازش کیوں ہوئی، میں جب سے وزیراعظم بنا میری کوشش تھی آزاد فارن پالیسی بنے ، اس کا مطلب یہ تھا کہ جو بھی فیصلے کروں وہ ملک و قوم کیلئے ہوں کسی اور کے مفاد کیلئے نہیں۔ یہ لوگ پاکستان حکم اور دھمکیاں دینے کے عادی تھے کیونکہ وہ اپنی بات منوا لیتے تھے۔

انھیں میری بات پسند نہیں آئی ،میں نے حضرت محمدﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کا معاملا اقوام متحد ہ میں اٹھاوں گا وہ بھی انھیں پسند نہیں آئی۔ میں نے چین اور روس سے قومی مفاد میں تعلقات بنائے ، کسی سے ڈیکٹیشن نہیں لی۔

عمران خان نے کہا کہ پوچھا گیا کہ روس کیوں گئے، میں روس تیل اور گیس کی کمی حاصل کرنے گیا تھا روس 30فیصد کم قیمت پر تیل دی رہے تھے اسی طرح گندم بھی کم قیمت پر دے رہے تھے۔

http://

سابق وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے بھی ایسا کیا اور امریکہ کی بات ماننے سے انکار کیا، میں بھی چاہتاتھا کہ ہماری بھی اپنی پالیسی ہو، لیکن یہ بھی پسند نہیں ہوئی اور سازش کی گئی، مگر یہ سازش تب تک کامیاب نہیں ہوتی جب تک ملک کے اندر میر جعفر اور میر صادق نہ بیٹھے ہوں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مقامی میر جعفر اور میر صادق نے باہر کی سازش پر ساتھ دیا ، تین اسٹوجز اور دیگر بھی ان کے ساتھ تھے، انھوں نے حکومت کو تب گرایا کہ جب ہماری معیشت بڑھ رہی تھی ، برآمدات ریکارڈ پر تھیں، بیرون ملک سے پاکستان نے ریکارڈ ڈالرز پاکستان بھجوائے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا ریکارڈ ہے کہ ہم نے چھ ہزار ارب ڈالر ٹیکس اکٹھا گیا، بر صغیر میں کم بے روزگاری تھی، کورونا میں ہمارے اقدامات کو دنیا نے تسلیم کیا، ہم نے اپنے لوگوں کوببھی بھوک سے بچایا اور معیشت بھی بحال کی۔

عمران خان نے کہا ہم نے شوگر مافیا کا مقابلہ کیا اور کسانوں کو ان کی اچھی قیمت دلائی ، اور اسی لئے ہماے دور میں گندھ، گنے، آلو، چاول اور مکئی کی ریکارڈ پیداوار ہماری پاولیسیوں کی وجہ سے زیاد ہوئی، جب ہم آئی ایم ایف سے جان چھڑانے کا سوچ رہے تھے تو یہ سازشی فعال ہوگئے۔

سابق وزیراعظم نے چیلنج کیا کہ مجھ پر کوئی کرپشن ثابت کریں۔ انھوں نے کہا کہ ان کے زمانے میں توشہ خانہ سے 15فیصد پر چیزیں خریدتے تھے میں نے 50فیصد پر چو چیزیں خریدیں اس پیسے سے بنی گالہ میں عوام کیلئے سڑکیں بنوائیں۔

http://

انھوں نے کہا کہ پراپیگنڈا کرتے ہیں ان کو چیلنج کیا کہ کسی بھی وزیراعظم نے اتنا کم خرچہ اپنے اوپر نہیں کیا جتنا میں نے کم کیاہے۔ انھوں نے پھر باہر کی سازش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو صورتحال کو سمجھتا چایئے ۔

عمران خان نے کہا کہ جب پرویز مشرف نے گھٹنے ٹیکے تب سے میں کہہ رہا ہوں یہ ہماری جنگ نہیں ہے میں طالبان خان کہا گیا مجھ پر تنقید کی گئی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ فارن پالیسی تو اپنے ملک و قوم کے مفاد کیلئے بنتی ہے ، 80ہزار لوگ شہید ہوگئے کبھی کوئی کمیشن بنا ؟ کوئی تحقیقات ہوئی؟

عمران خان نے کہا کہ جب مجھ سے اڈے دینے کی بات کی تو میں نے ابسلوٹلی ناٹ کہا ، یہ بھی ان کو تکلیف پہنچی کیونکہ ان کو چیر ی بلاسم جیتے لوگ چائیں تھے، جو کہتا ہے بیگرز آر ناٹ چوزرز،، انھوں نے کہا کہ میں آج پھر کہتا ہوں ان لوگوں کو ووٹ نہ دو جن کے پیسے باہر پڑے ہیں۔

وہ اس لئے کہ جب ان کی جائیدادیں اور اکاوئنٹس باہر پڑے ہیں وہ سامراج کا پیریشر برداشت نہیں کرسکتے ، یہ ہمیں اپنے مفاد میں ان کے سامنے جھکے رہیں گے، اس کی مثال وہ ڈرون حملے ہیں جو کہ ان کے ادوار میں ہوئے اور 400ڈروون حملے ہوئے۔

http://

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب نواز شریف اور زرداری کے منہ سے ڈرورن حملوں کے خلاف ایک لفظ نہیں نکلا تو میں اس وقت بھی ان حملوں کے خلاف نکلا۔ یہ بھی سامراج کو پسند نہیں آیا۔

انھوں نے ایک بار پھر امریکی دباو کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہمارے سفیر کو تکبر سے کہا گیا کہ اگر عمران خان کے خلاف عدم اعتماد پر تم نے نہ ہرایا تو پاکستان کیلئے مشکل آئی گئی اور تحریک کامیاب ہوئی تو پاکستان کو معاف کردیں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہایہ عادت انھیں کہاں سے پڑی۔ انھوں نے کہا کہ جب وزیراعظم میں تھا تو وہ کہہ کس کو رہے تھے کہ ہٹائیں، عمران خان نے کہا کہ پھر بعد میں اسی طرح تحریک عدم اعتماد آ جاتی ہے ہمارے ہی بندوں کے 20,20کروڑمیں ضمیر بک جاتے ہیں۔

اانھوں نے مونس الہٰی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ باقی اتحادی سب بک گئے آپ کھڑے رہے، عمران خان نے کہا کہ سندھ سے پولیس لا کر اسلام آباد کے سندھ ہاوس میں بندکیاگیا ، لوگ بکروں کی طرح بک رہے ہیں بولیاں لگ رہی ہیں، میں عدلیہ سے پوچھتا ہوں کیا یہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

http://

عمران خان قوم سے وعدہ لیا کہ ہمیں بے شک ووٹ نہ دیں مگر ان لوگوں کو ووٹ نہ دینا۔ لوگ ان کو ساری زندگی یاد رکھیں کہ یہ ہیں وہ لوگ جن کی قیمتیں لگیں، انھوں نے کہا ان لوگوں کو جتنے دینا اس قوم سے غداری ہوتی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا آگے جو ہوتا وہ تو ہوتا ہے، عدالتیں ہی رات کو بھی کھل جاتی ہیں، انھوں نے اپنے اسپیکرز اسد قیصر اور قاسم سوری کو اپنا ہیرو قرار دیا،اس ملک کے سب سے بڑے ڈاکو کو اس قوم پر مسلط کیا گیا جس پر کتنے کیسز تھے ۔

عمران خان نے کہا کہ میں امریکہ اور یورپ کو سب سے زیادہ جانتا ہوں ، وہاں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ اسے پارلیمنٹ تو دور کی بات چپڑاسی بھی نہ لگائیں ، مگر یہاں اسی کرپٹ آدمی کو وزیراعظم لگا دیا گیا،اس کے رشوت لینے والے بیٹے کو وزیراعلی ۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ سب کو کیا یاد نہیں ہے کہ یہی لوگ ایک دوسرے کو چور چور کہتے تھے، ایک دوسروں کو جیل میں ڈالا، مقدمے بنائے، فضل الرحمان کو ان لوگوں نے ڈیزل کہنا شروع کیا تھا، لیکن میں جب تک زندہ ہوں ان کامقابلہ کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے ہمارے معاشرے پر بہت ظلم کیا ہے جو دیر تک نقصان کرے گا، حضر ت محمدﷺ نے کہا تھاوہ قومیں برباد ہو جاتیں ہیں جو چھوٹے چور پکڑتی ہیں اور بڑے لوگ نظام سے بچ نکلتے ہیں۔

http://

شہبازشریف کے 14کروڑ اس کے نوکروں کے نام ہیں اور اس شخص کو وزیراعظم بنا دیا، ایف آئی اے کے آفیسرز کو شہباز کے کیس نکالنے پر ایف آئی اے آفیسرز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انھوں نے کہاکہ شہباز کا بیٹا بھاگا، نواز شریف کے بیٹے بھاگے، اسحاق ڈار بھاگا اس کے بیٹے بھاگے اور آج یہ کرپٹ ٹولہ ملک پر مسلط کردیاگیا۔

انھوں نے سوال کیا کہ بتائیں کہ اب کوئی افس ان کے خلاف کیسے کیسز بنائے گا، کیونکہ یہ لوگ ان کے اوپر آبیٹھے، انھوں نے پھر عدلیہ سے سوال کیا کہ کیا آپ کا کام نہیں ہے ان آفیسرز کی حفاظت کرنا،انھوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال ان کے کیسز آگے بڑھانے کی کوشش کرتارہا۔

انھوں نے کہا کہ اس لئے بات آگے نہیں بڑھی کیونکہ نہ نیب ہمارے نیچے تھی اور نہ عدلیہ۔۔ اور جو پکڑ سکتے تھے وہ تو عدلیہ کو بری چیز ہی نہیں سمجھتی ۔ یہ اس ملک کا المیہ ہے کہ جن پر اتنے سنگین کیسز ہیں ان کواقتدار میں بٹھا دیاگیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں آپ کو لایحہ عمل دوں گا کہ آگے کیا کرناہے ، کیونکہ میں تو پیچھے نہیں ہٹنے والا، مقابلہ کروں گا ان کا۔۔انھوں نے کہاتیار ہو جاوآپ نے میرا ساتھ دیناہے۔

سابق وزیراعظم نے ایک بار پھرحضرت محمدﷺ کا قول ایک بار پھر دہرایا کہ جب بڑے چور نہ پکڑیں تو ملک تباہ ہوتے ہیں، پیسہ چوری کرنے والے پیسے باہر بھجوا دیتے ہیں،انھوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری کی بنائے پینل کا ذکر کیا کہ اس پینل نے رپورٹ دی ہے کہ ہر سال غریب ممالک سے اامیر ممالک میں جاتاہے وہ ایک ہزار سات ہزار ارب ہے۔

http://

انھوں نے کہا کہ یہ بھینس چوری کرنے والے نہیں اوپر مسلط کئے گئے چور پیسہ چوری کرتے ہیں اور اپنے ہی ممالک کا نقصان کرکے بیرون ممالک اپنے بینک بھر دیتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ میر جعفر کہتاہے کہ مراسلے پر میں کمیشن بناوں گا، شہباز شریف تم جیسے کرپٹ لوگ دنیا میں نہیں دیکھے، تم نے تو لاہور ہائی کورٹ لکھ کر دیا تھا نوازشریف واپس آئے گا۔

نواز شریف نے جو دستاویزات دکھا کر اپارٹمنٹس کا بتایا وہ جعلی نکلیں، قطری خط جعلی نکلا، مریم نواز کی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی نکلی ، جو کولبری فونٹ دکھائی وہ ابھی آئی ہی نہیں تھی۔ ان کے لاہور میں ریکارڈ جلا دیئے جاتے ہیں۔

عمران خان نے مراسلے پر سپریم کورٹ کا کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا، انھوں نے کہا یہ جو چیف الیکشن کمشنر ہے اسے ن لیگ میں کوئی عہدہ دے دو، میں تو کہتا ہوں ن لیگ والے باضمیر بھی سوچتے ہوں گے اس کے بارے میں۔

فارن فنڈنگ کاذکرکرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دعویٰ کرتا ہوں جب بھی تحقیقات ہوگی دو دھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگا، ہم تو کہتے ہیں سب کی فارن فنڈنگ کی تحقیقات کریں، ہمت ہے تو سب کے کیس ایک ساتھ سنو۔ ڈرتے کیوں ہو۔قوم کو پتہ تو چلے سچ کیا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی والوں کے بارے میں سوچتا ہوں کہ آپ لوگوں میں صلاحیت نہیں ہے کہ آپ اوپر آئیں یہ خاندانی پارٹیز ہیں ہمارے ہاں تو ایسا نہیں ہے ۔ میرا تو کوئی رشتہ دار نہیں ہے پارٹی میں۔

ایک بچے کو چیئرمین بنادیا جس کو اردو نہیں آتی ، نواز شریف پرچیاں پڑھنے والے۔ مریم نواز جس نے ایک گھنٹہ کبھی کام نہیں کیا ، لیکن ان کی پارٹیوں والے نہیں سوچتے کہ کیوں کوئی اور اوپر نہیں آ سکتا۔

عمران خان نے کہا کہ علامہ اقبال بہت بڑا ذہن تھا،وہ بھی غلامی سے آزادی کے حامی تھے، انھوں نے کہا تھا ، اس رزق سے موت اچھی جس رز ق سے آتی ہے پرواز میں کوتائی۔

http://

انھوں نے لاالااللہ کے حوالے سے کہا کہ جو لا الا اللہ پڑھ رہتاہے وہ آزاد ہو جاتاہے ، انھیں نے کہا کہ میں نے سیرت نبی ﷺ اتھارٹی اسی لئے بنائی کہ نوجوانوں کو حضرت محمدﷺکی سیرت پڑھائیں، کیونکہ ان سے اچھا کوئی نہیں آ سکتا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ جو کہتا ہے وہ کہتاہے بیگرز آر ناٹ چوزرز، شہبازشریف تم غلام ہو ہم نے،، دوسرا کہتا ہے ہم وینٹی لیٹر پر ہیں۔ عمران خان نے کہا تم غلام ہوسکتے ہو ، ہم نہیں، میں آج قوم کو آزاد کرنے نکلا ہوں، ہم نے اقبال کا شاہین بننا ہے کسی کے سامنے جھکنا نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا میرے ا لیڈر قائد اعظم تھے جو محکوم ملک میں آزاد رہتے تھے،پاکستانیوں آپ بھی فیصلہ کرلیں کہ کسی کے سامنے نہیں جھکنا ، لاالا اللہ کا سہارا لیں گے تو غلامی کی زنجیریں ٹوٹ جائیں گے، یہ پیسے کے غلام اوپر بیٹھے تو غلام ہی رہوگے۔

ان غلاموں نے رمزی یوسف ، ایمل کانسی کو پکڑ کر امریکہ کے حوالے کردیا، امریکی عدالت میں ایمل کانسی کے وکیل نے کہا پاکستانی ڈالر کیلئے اپنی والدہ بیچ دیں ، تب یہاں نوازشریف کی حکومت تھی، ہم نہیں بیچیں گے ۔

ملا ضیف پاکستان کے سفیر تھے سفارتی آداب دیکھے بغیر ان غلاموں نے پکڑ کر امریکہ کے حوالے کردیا، قبائلی اضلاع میں اور سوات میں لوگوں بے دخل کردیا گیا، مراد سعید کی والد ہ اور زتارج کا بھائی خود کش حملے میں زخمی ہوئے۔

ہمیں کسی کی خاطر قربان کیا گیا ہمیں دنیا میں ذلت ملی، اسامہ کوایبٹ آباد میں پکڑا گیا تو تین دن کوئی بولا نہیں، اوباما نے کہا جب تین دن زرداری کو فون کیا تو اس نے آگے سے مجھے مبارک دی ۔ میں سمجھ رہا تھا کہ غصہ کرے گا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستانیوں یاد رکھیں جب تک آپ اپنی خود عزت نہیں کریں گے دنیا آپ کی کبھی عزت نہیں کرے گی۔

حکمرانو! کان کھول کر سن لو ، اصل پارٹی تو اب شروع ہوئی ہے، انھو ں نے کہا کہ میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لوگوں سمیت پوری قوم کو دعوت دیتا ہوں کہ اگر پاکستان کو غلامی سے آزادی چاہتے ہو تو میر ی اسلا م آباد آنے کی کال کا انتظار کریں۔

انھوں نے کہا کہ یہ میرا ملک ہے میں یہاں کوئی مشکل نہیں بنانا چاہتا یہ میرا اپنا ملک ہے میں بھاگنے والا نہیں ہوں، یہ توایسے بھاگتے ہیں جسے برطانیہ والے ان کے رشتہ دار ہیں۔

فوج کی تعریف کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہماری بہادر فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوتے ، انھوں نے کہا کہ ہماری فوج مشرف کے غلط فیصلے کا بھی ساتھ دے کر پاکستان کو شام نہیں بننے دیا۔

عمران خان نے کہا کہ جو بھی ہو ہم اس امپورٹڈ حکوت کو تسلیم نہیں کریں گے، یہ تحریک ملک بھر میں پھیلے گی ، ہمارے سینئر لیڈر لوگوں کومیری کال کیلئے تیار کریں، میں چاہتا ہوں جلد از جلد الیکشن کرائے جائیں، جمہوری لوگ ہیں امپورٹڈ سلیکٹڈ حکومت کو نہیں مانتے ۔۔غلطی سدھانے کا ایک ہی طریقہ ہے جس سے بھی غلطی ہوگئی ہے وہ الیکشن کرائیں۔

کیاہم سب آج عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے ملک کی حقیقی آزادی اور جمہوریت کیلئے ہر وقت جدوجہد کریں گے تب تک جدوجہد کریں گے جب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہو جاتا۔

Comments are closed.