کیا جرم کیا تھا ؟ آپ نے رات 12 بجے عدالتیں لگائیں، عمران خان

فوٹو: ٹوئٹر

پشاور( زمینی حقائق ڈاٹ کام)سابق وزیراعظم عمران خان نے وزارت عظمیٰ سے ہٹنے کے بعد پشاور سے مزاحمتی تحریک شروع کردی، اعلان کیا کہ امریکہ کی مسلط کردہ ‘ امپورٹڈ حکومت نامنظور! پاکستان ایک قوم بن چکی ہے اور اب حقیقی آزادی کی جنگ شروع ہو چکی ہے۔

پشاور میں پی ٹی آئی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم آزادی چاہتے ہیں یا غلامی، کیا ہم امریکیوں کی غلامی کرنے آئے ہیں؟ ہم پر ڈاکو مسلط کردیئے گئے، پورا خاندان ضمانت پر یا سزا یافتہ یا مفرور ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب بھی پاکستان کا کوئی وزیراعظم ہٹایا جاتا تو مٹھائیاں تقسیم ہوتی تھی مجھے ہٹایا گیا تو عوام نے اتنی عزت دی جس پراللہ کاشکرادا کرتا ہوں قوم ملک بھرمیں نکلی جس پرپوری قوم کاشکریہ اداکرتاہوں اتوار کے روز ملک بھرمیں لوگ نکلیں۔

انہوں نے استفسار کیا کہ ن لیگی صدر شہباز شریف پر 4 ہزار کروڑ کے کرپش کے کیسز ہیں، کیا ہم اسے اپنا وزیراعظم مانیں گے؟انھوں نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا یہ جو تم سوشل میڈیا سے متعلق کریک ڈاون کر رہے ہو تو سن لو، جس دن میں نے کال دے دی تو تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

عمران خان نے کہا امریکیوں ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں ہے، تم ہو کون جو ہمیں معافی دو گے؟ یہ 1970 کا پاکستان نہیں جب امریکا نے سازش کرکے ذوالفقار علی بھٹو کو ہٹایا تھا،یہ سوشل میڈیا کا پاکستان ہے، 6 کروڑ پاکستانیوں کے پاس اسمارٹ فون ہیں، ان کے منہ کوئی بند نہیں کرسکتا۔

http://

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حقیقی آزادی جنگ لڑنے کے لیے میں جتنی عوام میں سڑکوں پر نکالوں گا، اتنی عوام تاریخ میں پہلے کبھی نکلی ہوگی۔
انھوں نے ایک بار پھر جب ان کے دور میں ڈرون حملے ہو رہے تھے، تو آصف علی زرداری اور نواز شریف کے منہ سے کوئی آواز نکلی۔

سابق وزیراعظم نے کہا دراصل آصف علی زرداری اور نواز شریف کی فیملی پیسے کی غلام ہے، ان کا پیسہ باہر پڑا ہے، ان کو سازش کے تحت حکومت دلوائی گئی، میں اداروں سے پوچھتا ہوں کہ ان ڈاکووں کے ہوتے ہوئے کیا ملک کا نیو کلیئر پروگرام محفوظ ہے؟ تمہیں خدا کا خوف کرنا چاہیے۔

اس موقع پر عمران خان نے ہفتے کو کراچی میں اور جمعرات کو مینار پاکستان پر جلسے کرنے کااعلان کیا اور کہا اپنی قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے، انھوں نے کہا تم کیا سمجھتے ہوئے ہم ان کی سازش کو کامیاب ہونے دیں گے؟

http://

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم نے ان کو کامیاب ہونے دیا تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی، ہمارے بچے ہمیں معاف نہیں کریں گے،ملک پر مسلط کیے گئے لوگوں کو قبول نہیں کریں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آزاد عدلیہ کی خاطر جیل کاٹی ہے، اپنی عدلیہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، میرے پیارے ججز میری عدلیہ، میں آپ کے لیے جیل گیا، میں جیل اس لیے گیا کیونکہ ہم ایک خواب دیکھتے ہیں کہ ایک دن عدلیہ طاقتور کے ساتھ نہیں کمزور کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

 انھوں نے استفسار کیا کہ میں نے کبھی قانون توڑا؟ کیا میں نے کبھی اپنے اداروں اور عدلیہ کے خلاف لوگوں کو بھڑکایا؟ میں کرکٹ کھیلنے کے دوران کبھی قانون توڑا؟ کبھی میچ فکسنگ کی؟ میں نے کیا جرم کیا تھا ؟ آپ نے رات 12 بجے عدالتیں لگائیں، عمران خان کا سوال۔

عمران خان نے سابق وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان کی قومی اسمبلی کی گئی آخری تقریر کی تعریف کی اور کہا کہ مجھے تم پر فخر ہے، چاہتا ہوں ٹیم میں ایسے دلیر لوگ ہوں، سابق وزیراعظم نے کہا قاسم سوری بھی ہمارے ہیرو ہیں، میں ججز سے پوچھتا ہوں کیا قاسم سوری نے ٹھیک نہیں کہا تھا؟

http://

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایک غریب سے غریب آدمی بھی جب غیرتمند ہوتا ہے تو لوگ اس کی عزت کرتے ہیں،لیکن جن میں ملی غیرت نہ ہو ان کی کوئی عزت نہیں کرتا،ہم بھی نہیں کریں گے، ملک کی عزت سب سے پہلے ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ دعویٰ کرتے ہیں کہ اللہ سے بڑا کوئی نہیں تو پھر آپ پر ذمہ داری آجاتی ہے، پھر آپ نہ کسی سپر پاور کے سامنے جھکتے ہیں اور نہ ہی جھوٹ کے آگے جھکتے ہیں، سپر پاور ایک ہی ہے اور وہ اللہ ہے ۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جو شخص کرپٹ ہوتا ہے وہ ہمیشہ جوتے ہی پالش کرتا ہے، شہباز شریف کو تو شروع سے ہی بوٹ پالش کرنے کی عادت ہے، نواز شریف سمجھ رہا ہے کہ این آر او لے کر واپس آجائے گا، وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہے، میں اور میری قوم ان کا انتظار کر رہی ہے۔

سابق وزیراعظم کے جلسہ میں خلاف روایت اس پر پارٹی ترانوں کے ساتھ ملی نغمے بھی چلتے رہے ، عمران سے خطاب شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، قاسم خان سوری، پرویز خٹک، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود ملک و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Comments are closed.