پاکستان میں ہونے والی پیشرفت کو بغور دیکھ رہے ہیں،امریکہ

White House Press Secretary Jen Psaki speaks during a press briefing on January 28, 2021, in the Brady Briefing Room of the White House in Washington, DC. (Photo by MANDEL NGAN / AFP) (Photo by MANDEL NGAN/AFP via Getty Images)

فوٹو: فائل

واشنگٹن( ویب ڈیسک) پا کستان سے تعلقات ہیں نئی قیادت قیادت کے ساتھ بھی جاری رہیں گے، امریکہ نے پاکستان میں قیادت کی تبدیلی کے بعد بیان میں کہاہے۔

پیر کو پریس کانفرنس میں امریکہ میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے پاکستان کے ساتھ تعلقات سے متعلق سوال جواب میں وضاحت کی کہ امریکہ کے پاکستان کے ساتھ دیرپا، مضبوط اور اہم سیکیورٹی تعلقات ہیں اور یہ نئی قیادت کے ساتھ بھی جاری رہیں گے۔

پریس بریفنگ کے دوران ترجمان سے یة سوال بھی کیا گیا کہ کیا جو بائیڈن پاکستان کے نئے وزیراعظم کو فون کریں گے؟ جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ میں اس بارے میں اس وقت کوئی پیش گوئی نہیں کر سکتی۔

سعودی میڈیا گروپ کی طرف سے بھی سے بھی ایسا ہی ملتا جلتا سوال کیا گیا جس پر امریکی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں ہونے والی پیشرفت کو بغور دیکھ رہے ہیں،امریکہ کے ترجمان کا جواب۔

دفتر خارجہ کی پریس آفیسر نکول تھامپسن کے مطابق ہم پاکستان میں قانون کی عملداری اور آئینی عمل کا احترام کرتے اور اسے سپورٹ کرتے ہیں، عمران خان کو جوبائیڈن نے منتخب ہونے کے بعد فون نہیں کیاگیا جس کو بعض میڈیا ادارے ایشو بنا کر پیش کرتے رہے ہیں۔

واضح رہے سابق وزیر اعظم عمران خان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے گذشتہ سال اگست میں کہا تھا کہ اگر امریکی صدر جو بائیڈن پاکستانی قیادت کو نظر انداز کرتے رہے تو پاکستان کے پاس اور بھی آپشن ہیں۔

معید یوسف کی طرف سے امریکہ میں اخبار ‘فنانشل ٹائمز’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ امریکہ کے صدر نے اتنے اہم ملک (پاکستان) کے وزیر اعظم سے بات نہیں کی حالانکہ کہ افغانستان میں پاکستان کا کردار کلید ی ہے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کے دورہ امریکہ کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران امریکی پالیسیوں سے اختلاف کے بعد جو بائیڈن نے بھی اسی امکان کو پیش نظر رکھ کر فون سے گریز کیا کہ عمران خان بلا امتیاز اپنا موقف دیتے ہیں۔

Comments are closed.