ممبرز کو پارلیمنٹ آنے سے روکنا آئین کے منافی ہے،ترجمان مسلم لیگ ن

53 / 100

اسلام آ باد( زمینی حقائق ڈ ا ٹ کام)مسلم لیگ ن کو حکومتی ارکان کے عدم اعتماد پر ایوان سے غیر حا ضر ی پر تشویش،مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ممبرز کو پارلیمنٹ آنے سے روکنا آئین کے منافی ہے،ترجمان مسلم لیگ ن

مریم اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے اپنا ووٹ استعمال کرنا ہرشخص کا آئینی حق ہے، آئین کے آرٹیکل 15 کے تحت رکن پارلیمنٹ یا عام شہری کسی کی نقل وحرکت پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔

انھوں نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ عمران صاحب! اگر اپنے ممبران پریقین ہے تو پارلیمنٹ میں آنے پر پاپندی کیوں لگا رہے ہیں؟
رکن قومی اسمبلی کو اپنے جمہوری حقوق کی ادائیگی سے نہیں روکا جاسکتا#

ترجمان مسلم لیگ نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا، رائے دہی کا استعمال رکن قومی اسمبلی کا بنیادی آئینی حق ہے، ارکان کو آئین نے مخصوص ذمہ داریاں تفویض کی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ان ذمہ داریوں میں وزیراعظم کا انتخاب، عدم اعتماد میں شرکت شامل ہے، ان ذمہ داریوں میں اسپیکر کا انتخاب اور اس پر عدم اعتماد کے عمل میں حصہ لینا شامل ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ آئین کے تحت منتخب کرنے والا ایوان ہی انہیں عہدے سے ہٹانے کا بھی اختیار رکھتا ہے، تمام عمل کی وضاحت آئین کے آرٹیکل 95 میں درج ہے، ارکان قومی اسمبلی کو روکنا ان کے بنیادی آئینی حقوق سلب کرنا ہے۔

ترجمان مسلم لیگ ن نے کہا کہ ایم این ایز کو ووٹ دینے سے روکنا آئین سے رو گردانی ہے، وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئین میں درج طریقہ کار کے مطابق کی جاتی ہے، وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم پیش کرنے کی اجازت آئین پاکستان دیتا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ دستورمیں درج طریقے روکنے کے لیے غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کرنے والا آئین شکنی کا مرتکب ہوگا، آئین شکنی دستور کے آرٹیکل 6 کے تحت بغاوت کا جرم ہے۔

لیگی ترجمان نے کہا کہ جھوٹے، بے بنیاد مقدمات، ڈرانے دھمکانے، رکاوٹیں کھڑی کرکے اسمبلی نہ پہنچنے دینا آئین شکنی ہے، ان اقدامات کا ارتکاب کرنے والوں کو اپنی دستور شکنی کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

Comments are closed.