رکن قومی اسمبلی راجہ خرم شہزاد متوجہ ہوں

52 / 100
واجد مسعود قاضی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے نواحی دیہی علاقوں جھنگ سیداں،سادات ٹاؤن،لہتراڑروڈ اور پرانی کرپا روڈ کے مکینوں نے رکن قومی اسمبلی و چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ راجہ خرم شہزادنواز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پرانی کرپا روڈ کے نواحی علاقوں کے بنیادی مسائل حل کئے جائیں.

انہیں گیس، پانی، بجلی، ڈاکخانہ، سڑک اوردیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں- رکن قومی اسمبلی راجہ خرم شہزاد متوجہ ہوں ان علاقوں میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث عوام الناس شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

این اے 52 اسلام آباد کے نواحی علاقوں لہتراڑروڈ، جھنگ سیداں،سادات ٹاؤن اور پرانی کرپا روڈ کے رہائشی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدیدمشکلات کاشکار ہیں۔

لوگ کہتے ہیں کہ ہم راجہ خرم شہزادنواز کے ووٹر اور سپورٹرز ہیں جیسے اپنے حلقے کے باقی علاقوں میں ترقیاتی کام کروارہے ہیں اسی طرح ہمارا بھی حق ہے کہ ہمارے علاقے میں تعمیراتی و ترقیاتی کام کروائے جائیں.

سابقہ ادوار کی طرح اس دور میں بھی ہمیں نظرانداز کیا جارہاہے،معززین علاقہ کے مطابق اسلام آباد کا یہ دیہی علاقہ اس دور میں بھی بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم ہے جن میں پانی، بجلی، گیس، سیوریج کا نظام، ڈسپنسری، سکول،کالج اور ڈاک خانہ شامل ہیں.

ان علاقوں میں سیوریج کا نظام نہیں ہے گلیاں بھی پختہ نہیں، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین راجہ خرم شہزاد نواز حلقہ این ای52سے منتخب ہوئے جس میں لہتراڑروڈ، جھنگ سیداں اور پرانی کرپا روڈ کے گردونواح کے علاقے بھی شامل ہیں۔

علاقہ مکینوں کے مطابق راجہ خرم شہزادنواز نے علاقہ مکینوں سے بجلی، گیس، صاف پانی کی فراہمی، تمام گلیوں کو پختہ کروانے سمیت دیگر وعدے بھی کیے تھے رہائشیوں کے مطابق راجہ خرم نواز نے الیکشن سے قبل وعدہ کیا کہ حلقے میں صاف پانی کی فراہمی، پختہ گلیاں، نکاسی آب کابندوبست، سکول قائم کیا جائے گا.

ڈسپنسری بنائی جائے گی اور علاقے میں گیس، پانی اور بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا تاہم راجہ خرم شہزادنواز کو اسی حلقے سے منتخب ہوئے 3 سال سے زیادہ عرصہ گزر گیا، مسائل جوں کے توں ہیں۔
شہر اقتدار کے رہائشیوں کے مطابق ہماری گلیاں کچی ہیں.

بارش کے بعد اِن گلیوں سے گزرنا محال ہوتا ہے،پینے کا پانی موجود نہیں،ٹینکرز سے پانی منگوانے پر مجبور ہیں، سیوریج کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے گلیوں میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عوام کے مطابق دیہی علاقے ہونے کی وجہ سے سی ڈی اے کا کوئی اہلکار یہاں صفائی ستھرائی کیلئے نہیں آتا.

گلیاں گندگی غلاظت سے بھری رہتی ہیں،ان علاقوں میں گیس اور بجلی کے میٹرز بھی نہیں لگائے جارہے ہیں،علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ انہیں بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، اہل علاقہ نے کہا کہ ہم سفید پوش لوگ ہیں۔ان علاقوں کے ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کے لئے پوسٹ آفس نہیں ہے.

یوٹیلیٹی بلز اور ڈاک کے لئے مرد، خواتین، طلبا کو کئی کلومیٹر دورجانا پڑتا ہے، علاقوں کو پوسٹ آفس کی سہولت فراہم کی جائے، عوام کی جانب سے بارہا راجہ خرم نواز سے درخواست کی کہ ہمارے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا.

ہمارے مسائل حل نہ کرنے کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے، علاقہ مکین عرصہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں گیس، بجلی، پانی کے لئے ٹیوب ویل، پختہ گلیاں نالیاں سیوریج نظام، ڈاک خانہ سمیت دیگر مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

Comments are closed.