مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کا اسلام آبادہائی کورٹ کاحکم معطل کردیاگیا

55 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام )مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کا اسلام آبادہائی کورٹ کاحکم معطل کردیاگیا،سپریم کورٹ نے دوران سماعت چیئرپرسن وائلڈ لائف بورڈ رعنا احمد کی سرزنش کی۔

سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورینٹ ( پیر سوہاوہ ، اسلام آباد)سیل کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی اس دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسارکیا کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے مونال ریسٹورینٹ سیل کرنے کا دستخط شدہ حکم نامہ جاری کیا؟

مونال کے وکیل نے بتایا کہ ہائیکورٹ کے مختصر حکم کی تصدیق شدہ کاپی دستیاب نہیں ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ تحریری عدالتی حکم سے پہلے ہی ریسٹورینٹ سیل کیسے کیا گیا؟

یہ بھی کہ وائلڈ لائف بورڈ تو فریق ہی نہیں تھا پھر سیل کرنے میں پھُرتی کیوں دکھائی؟ مارگلہ ہلز پر آج تک اورکتنے ریسٹورنٹ سیل کیے گئے ہیں؟ سماعت کے دوران چیئرپرسن وائلڈ لائف بورڈ رعنا احمد کی سرزنش کی اور روسٹم سے ہٹا دیا۔

عدالت میں ریمارکس دیئے گئے کہ زبانی حکم کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ہوتی، اصولی طور پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا کوئی حکم موجود نہیں اور ، ہائیکورٹ نے مونال ریسٹورینٹ کو سیل کرنے کا حکم نامہ جاری نہیں کیا، اسے بغیر نوٹس کے مجسٹریٹ نے سیل کردیا ۔

مونال ریسٹورینٹ کے ساتھ موجود دوسرے ریسٹورینٹس کو سیل کرنے سے قبل نوٹس ددیئے گئے،عدالت نے مونال ریسٹورینٹ سیل کرنے کا حکم معطل کرتے ہوئے اسے ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جنوری میں فیصلہ سنایا تھا جس میں عدالت نے ملٹری ڈائریکٹوریٹ فارمز کا نیشنل پارک کی 8 ہزار ایکڑ اراضی پر دعویٰ غیرقانونی قرار دیا تھا اور قرار دیا کہ 8 ہزار ایکڑ اراضی نیشنل پارک کا ایریا وفاقی حکومت کی ملکیت سمجھی جائے۔

Comments are closed.