لندن میں رہنا تھا اس لئے وہاں اثاثے بنائے، شہبازشریف

55 / 100

لاہور(زمینی حقائق ڈاٹ کام) مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے کہا ہے لندن میں رہنا تھا اس لئے وہاں اثاثے بنائے، شہبازشریف نے کہا کہ کرپشن تو ثابت نہیں ہوئی ہے.

لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز احتساب عدالت میں پیش ہوئے اور شہباز شریف کا یہ موقف سامنے آیا.

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کرپشن سے پیسہ بنایا ہوتا تو پاکستان واپس نہ آتا، لندن میں رہنا تھا اس لیے اثاثے بنائے، عدالت کو بتایا کہ پونے دو سال سے تحقیقات جاری ہیں، حکومت اکاؤنٹ فریز کراتی رہی، ایک دھیلے کی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ بھی موجود ہے؟

انھوں نے کہا کہ مجھے نیب کے عقوبت خانے میں رکھا گیا، یہ سارے ثبوت وہی ہیں جو لندن کی عدالت میں پیش کیے گئے، شہباز شریف نے کہا کہ میں خود بولی کو کم سے کم کروانے کے لیے کمپنوں سے مشاورت کرتا تھا۔

شہبازشریف نے کہا اگر عوامی پیسے کا احساس نہ ہوتا تو میں یہی پروجیکٹ کروڑوں میں دیتا۔ قبر میں بھی چلا جاؤں تو حقائق نہیں بدلوں گا۔

دوران سماعت شہباز شریف نے کہا کہ مجھ پر الزام تھا کہ میں نے کرپشن کی، تمام کاغذات پاکستانی حکام نے برطانیہ بھیجے،2004ء میں پاکستان آنے کی کوشش کی لیکن واپس بھیج دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے 1000 ارب روپے کئی منصوبوں میں بچائے،ایس ای سی پی کے ایڈیشنل رجسٹرار غلام مصطفیٰ کے بیان پر شہبازشریف کے وکیل کی جانب سے جرح کی گئی۔

امجد پرویز ایڈوکیٹ نے استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف کبھی رمضان شوگر مل کے ڈائریکٹر رہے ہیں؟ جس پر غلام مصطفیٰ نے بتایا کہ شہباز شریف کبھی رمضان شوگر مل کے ڈائریکٹر نہیں رہے۔

شہباز شریف کا جرح کے دوران ہی ڈائریکٹر کے جواب پر لقمہ دیا کہ ان کا بس چلے تو مجھے پاکستان کی تمام کمپنیوں کا ڈائریکٹر بنا دیں۔

Comments are closed.