کورونا  نے امریکی خاتون سکرین رائٹر کو خود کشی پر مجبور کردیا

47 / 100

فوٹو: فائل

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا  نے امریکی خاتون سکرین رائٹر کو خود کشی پر مجبور کردیا، معروف خاتون سکرین رائٹر ہیڈی فریئر 13ماہ تک کورونا وائرس کی اذیت سے چاررہی۔

امریکی خاتون سکرین رائٹر ہیڈی فریئر ان افراد کی فہرست میں شامل ہو چکی ہے جو کہ کورونا وائرس کے خوف یا بیماری کی شدت و طوالت سے تنگ آ کر خودکشیاں کررہے ہیں۔

دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ہیڈی فریئر بھی انہی لوگوں میں شامل ہیں، ہیڈی نے 13ماہ تک کورونا وائرس میں مبتلا رہنے کے بعد بالآخر تنگ آ کر 28مئی 2021ء کو خودکشی کر لی تھی۔

رپورٹ کے مطابق دی گارڈین سے گفتگو کرتے ہوئے ہیڈی کے شوہر نک گوتھے نے کہا ہے کہ ہیڈی ایک پرجوش خاتون تھی۔ میں نے اس جتنی توانا خاتون اپنی زندگی میں نہیں دیکھی۔

ان کاکہنا تھا کہ اتنی باہمت ہو کر بھی وہ اس موذی وباء کی طوالت سے عاجز آ گئی اور اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا، وہ ایسی تکلیف سے دوچار تھی کہ اس زمین پر مزید ایک دن بھی نہیں رہنا چاہتی تھی۔

خودکشی کرنے والی اس امریکی خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ جب اس نے مجھے بتایا کہ اس نے اپنی تکلیف ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو میرے پیروں تلے زمین نکل گئی تھی۔

فلم پروڈیوسر اور ڈائریکٹر نک گوتھے نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز مجھے ٹوئٹر پر ایک آدمی کی طرف سے پیغام ملا کہ اس کی بیوی بھی طویل عرصے سے کورونا میں مبتلا ہے اور اب مایوس ہو چکی ہے۔

اس نے لکھا کہ شاید اس کی بیوی دوسری ہیڈی بننے جا رہی ہے،طویل کورونا وائرس کے شکار شخص کی حالت ایسی ہوتی ہے جیسے اس جنگی قیدی کی، جسے ٹارچر کرنے کے لیے کئی دنوں سے مسلسل بیدار رکھا جا رہا ہو وہ ہوش وحواس کھو بیٹھتا ہے۔

Comments are closed.