نوازشریف کی مخالفت، ن لیگ تحریک عدم اعتماد کا حصہ نہیں بنے گی

53 / 100

فوٹو :فائل

لاہور(زمینی حقائق ڈاٹ کام) نوازشریف کی مخالفت، ن لیگ تحریک عدم اعتماد کا حصہ نہیں بنے گی، سابق وزیراعظم نواز شریف کا موقف ہے کہ ہوم ورک کیے بغیر عدم اعتماد کی تحریک کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کی وطن واپسی اور مبینہ ڈیل کی خبروں کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی زیر صدارت ورچوئل اجلاس منعقد کیا گیا۔

اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف نے بغیر ہوم ورک عدم اعتماد کی مخالفت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کو دوسری اپوزیشن جماعتوں سے مل کر منی بجٹ کی منظوری روکنے کی ہدایت کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں پارٹی کے مرکزی صدر شہبازشریف سمیت مریم نواز، شاہد خاقان، ایاز صادق، سعد رفیق، پرویز رشید، احسن اقبال، رانا ثناء اللّٰہ و دیگر سینئر رہنما شریک ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی طرف سے عدم اعتماد تحریک کا فی الحال حصہ نہ بننے کا دو ٹوک موقف سیاسی سطح پر ایک مرتبہ پھر سے تحریک عدم اعتماد کی چہ مگوئیاں
ہونے کے بعد سامنے آیا ہے.

اس حوالے سے پیغام دیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر ایسا کوئی کام نہیں کرے گی کیونکہ ہر مرتبہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے سیاسی مقصد کے حصول کے لیے مسلم لیگ ن کا استعمال کرتی ہے۔

دوسری جانب اپوزیشن نے حکومت کے منی بجٹ کو بلڈوز کرنے کے لیے پلان بھی تیار کر لیا ہے، اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عوام مہنگائی میں پس رہے ہیں، یہ آئی ایم ایف کا منی بجٹ ہے جس کا پاکستانی عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ منی بجٹ میں 500 ارب کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں پارلیمان میں بحث نہ ہوئی تو سخت احتجاج کیا جائے گا.

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہوم ورک کر رکھا ہے اور اپوزیشن بھی محض نمائشی سا احتجاج کرے گی کیونکہ انھیں ادراک ہے کہ یہ عالمی مالیاتی ادارے کی ڈیمانڈ ہے.

Comments are closed.