فیول ایڈجسٹمنٹ کا سرکاری بھتہ پھر تیار، بجلی کتنی مہنگی؟

An employee works on electric pylons at a power station in Greater Noida on the outskirts of New Delhi June 8, 2012. REUTERS/Parivartan Sharma/Files
55 / 100

اسلام آباد(ویب ڈیسک)فیول ایڈجسٹمنٹ کا سرکاری بھتہ پھر تیار، بجلی کتنی مہنگی؟ ہوگی ایک بار پھر بڑے اضافے کی درخواست نیپرا پہنچ گئی ہے.

نیپرا کو دی گئی درخواست میں 4 روپے 33 پیسے فی یونٹ اضافہ تجویز کیا گیا ہے اس طرح ایک بار پھر بجلی صارفین کے لیے ایک بار پھر بجلی کی قیمتیں بڑھانے کی تیاری کر لی گئی۔

اس بار سی پی پی اےنے نومبر کیلئے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کی درخواست کی ہے۔ نیپرامیں قیمتیں بڑھانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی گئی۔

درخواست منظور ہونے کی صورت میں صارفین پر 40ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔نیپرا نے نومبر کے لئے ریفرنس فیول لاگت 3 روپے 73 پیسے فی یونٹ مقرر کی تھی۔

سی سی پی اے کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ نومبر میں 8 ارب 24 کروڑ یونٹ بجلی پیدا کی گئی ۔ بجلی کی پیداواری لاگت 66ارب 52 کروڑ روپے رہی ہے۔

نومبر میں پانی سے 33.21 فیصد بجلی اورکوئلے سے 16.26 فیصد بجلی پید اکی گئی۔ فرنس آئل سے 1.71فیصد جبکہ مقامی گیس سے 12.89فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

درآمدی ایل این جی سے 14.25فیصد بجلی پیدا کی گئی۔جوہری ایندھن سے17.51فیصد بجلی پیدا ہوئی،درخواست میں بتایا گیا کہ مہنگے فیول کے باعث بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے.

ذرائع کے مطابق بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کےالیکٹرک کے سوا تمام تقسیم کارکمپنیوں کے لیے ہے۔ درخواست کے مطابق نومبر کے لیے اضافے کا بوجھ 35 ارب 70 کروڑ روپے بنے گا۔

چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی نے سماعت کے دوران کہا کہ آپ صرف بجلی پیدا کرتے ہیں، یہ نہیں دیکھتے کہ یہ مہنگا پلانٹ ہے، ہم 3 سال کا آڈٹ کراتے ہیں کہ کس پلانٹ نے کتنی بجلی پیدا کی۔

اس موقع پر چیئرمین نیپرا نے مہنگی بجلی کی پیداوار پر سی پی پی اے اور این پی سی سی پر ناراضگی ظاہر کی تاہم حتمی اضافے کا اعلان ابھی ہونا ہے.

Comments are closed.