حکومت کا جسٹس (ر) وجہیہ کیخلاف  مقدمہ درج کرا نے کا اعلان

49 / 100

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)حکومت کا جسٹس (ر) وجہیہ کیخلاف  مقدمہ درج کرا نے کا اعلان ، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے لوگوں کی عزت نفس کو مجروح کرنے کے لیے باقاعدہ مہمات چلائی جاتی ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا حکومت نے عمران خان پر الزامات لگانے والے جسٹس ریٹائرڈ وجہیہ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ کرنے کا اعلان کیا ہے.

وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایسے الزامات سے لوگوں کا اعتماد اٹھ جاتا ہے،ایسی مہم کے ذریعے لوگوں پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں، یہاں وزیر اعظم کی عزت محفوظ نہیں ہے اس وقت پاکستان کے عوام کے عزت نفس ایک طرف اور کچھ لوگوں کے مفادات ایک طرف ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آئین کا آرٹیکل 9 اور 14 پاکستان کے شہریوں کی عزت نفس محفوظ رکھنے کا حق دیتا ہے، لیکن بد قسمتی سے پاکستان کے میڈیا کی جانب سے اس حق کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے حکومت کے آنے کے بعد نجم شیٹھی نے ایک پروگرام کیا جس میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے، اس کے بعدکہا گیا کہ اسلام آباد کے چیف کمشنر کو اس کےلیے تبدیل کیا گیا تاکہ بنی گالہ کی مرمت کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ جہانگیر ترین عمران خان کا خرچ اٹھاتے ہیں جب ملک کے وزیر اعظم کے ذاتی مسائل کو ٹی وی پر لایا جاسکتا ہے تو ایک عام آدمی کے لیے کیا بعید رہ جاتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ہی وجہ سے ہم نے پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قانون کی تجویز دی تھی، جس کے مطابق آزاد اظہار رائے ساتھ ذمہ داری کا فرض بھی ضروری ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم روزانہ دیکھتے ہیں کہ اداروں، افواج ، عدلیہ اور دیگر کے خلاف مہم شروع کی جاتی ہے، یہ سب پاکستان کی ساخت کو کمزور کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا عمران خان کو کرکٹ میچز جیتے میں جو انعامات ملے انہوں نے کسی لالچ کے بغیر شوکت خانم ہسپتال کے لیے وقف کیے، وزیراعظم نے اپنے زاتی خرچ کے لیے کبھی پاکستان کے خزانے پر بوجھ نہیں ڈالا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وجہیہ الدین اور نجم شیٹھی جیسے افراد کا کیا جائے نجم شیٹھی پر تین سال سےکیس چل رہا ہے لیکن انہوں نے عدالت سے اسٹے لے لیا ہے، سوال یہ ہے کہ ہمارا عدالتی نظام کیا کر رہا ہے؟

فواد چوہدری نے ہائیکورٹس کے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ ضلعی اور صوبائی سطح خصوصی بینچز قائم کرے تاکہ اس قسم کے کیسز پر فیصلے کے جائیں۔

انہوں نے کہا پی ایم ڈی اے کو تجاویز پیش کی ہے کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ میڈیا تنظمیں اس قانون کی تکمیل کریں اور لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے کا عمل ختم کیا جاسکے، ہم ان ٹیلی ویژن کو بھی نوٹس دے رہے جنہوں نے الزامات کو مہم کا حصہ بنایا اور اسے نشر کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے میڈیا کے لیے قوانین تشکیل دیے تھے لیکن صحافیوں نے دھرنا دے دیا، اور اب پاکستان کے شہریوں کی عزت نفس ایک طرف اور چند لوگوں کا مفاد ایک طرف ہے، اسے متوازن کرنا ہے، ہم چاہتے ہیں یہ ’فیک نیوز‘ کا سلسلہ جو ہاتھ سے نکل گیا ہے اس پر سخت قوانین بنائے جائیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ الزامات پر مبنی بیان چلا دیا جائے سب سے پہلے ان الزامات کی تصدیق کی جاتی ہے، اس لیے یہ اہم ہے کہ اس پر قانون بنایا جائے۔

Comments are closed.