حکومت کا 2ماہ کیلئے سی این جی بند کر نے کا فیصلہ

54 / 100

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) حکومت کا 2ماہ کیلئے سی این جی بند کر نے کا فیصلہ ، موسم سرما میں گیس کی قلت پر قابو پانے کے لیے سی این جی سیکٹر کو یکم دسمبر سے دو ماہ کے لیے گیس سپلائی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گھریلو صارفین کو سنگین گیس بحران سے بچانے کے اقدامات کی منظوری دی گئی۔

ذرائع کے مطابق اسی اجلاس میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کرنے کی منظوری دی گئی، سی این جی سیکٹر کو 2 ماہ تک کیلئے گیس کی فراہمی بند کرنے کی تاریخ نہیں دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں جنرل انڈسٹری کو بھی 2 ماہ کیلئے گیس کی فراہمی بند کرنے کی تجویز پر غور کے بعد منظور دی گئی۔

ذرائع کے مطابق سوئی ناردرن نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سی این جی سیکٹر اور انڈسٹری کو گیس کی فراہمی بند کر دی ہے جس کے بعد دونوں صوبوں میں سیکڑوں سی این جی اسٹیشن غیر معینہ مدت تک بند ہوگئے ہیں۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں قوت خرید سے زیادہ کرکے حکومت نے غریب شہریوں کی پہنچ سے سی این جی کو بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا.

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کابینہ کی توانائی کمیٹی نے سردیوں میں گھریلو صارفین کو گیس کی سپلائی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے، جبکہ گھروں میں بھی گیس بندش کا ظالمانہ سلسلہ جاری ہے.

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ دسمبر 2021 میں 592 جبکہ جنوری 2022 میں 772 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم اجلاس میں سی این جی بندش سے عوام کی مشکلات نظر انداز کر دی گئیں۔

سی این جی ایسوسی ایشن نے حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا 

دوسری طرف آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی جانب سے گیس بندش کا فیصلہ مسترد کر دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ گیس بندش سے ہزاروں افراد بے روزگار ہوں گے.

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت نہ خود ایل این جی پوری کرتی ہے نا انہیں اپنے طور پر منگوانے دیتی ہے، سی این جی سیکٹر کے ساتھ مذاق بند ہونا چاہیے۔

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنما غیا ث پراچہ کا کہنا ہے کہ سوئی ناردرن نے تمام سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند کر دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ سی این جی اسٹیشن ایل این جی کی قلت کے باعث بند کیے گئے ہیں، فیصلہ قبول نہیں پٹرولیم ڈویژن پاور ڈویژن کے دباؤ کے تحت ایسا فیصلہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ غریب کا فیول بند کر کے پاور سیکٹر کو دیا جا رہا ہے تاکہ درآمدی ایل این جی کی قلت پر کسی حد تک قابو پایا جا سکے۔

ذرائع ایس این جی پی ایل کا کہنا ہے کہ فی الحال آئندہ پیر تک خیبر پختونخوا، پنجاب میں جنرل انڈسٹری اور سی این جی اسٹیشنوں گیس سپلائی بند کی گئی ہے.

واضح رہے رواں ہفتہ ہی وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا تھا کہ گیس کی قلت نہیں ہے اور موسم سرما میں گھریلو صارفین کے ساتھ ساتھ باقی سلیکٹرز کو بھی گیس سپلائی ممکن بنائی جائے گی.

Comments are closed.