خواتین ٹیچرز کے واش رومز میں نصب خفیہ کیمرے برآمد

47 / 100

فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی(ویب ڈیسک)خواتین ٹیچرز کے واش روم میں خفیہ کیمرے نصب کرنے پر محکمہ تعلیم سندھ نے نجی اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی ہے۔

خواتین کے واش روم میں خفیہ کیمرے نصب کرنے کا واقعہ صفورا گوٹھ کی اسکیم 33 میں واقع اسکول میں پیش آیا ، ایک خاتون ٹیچرنے خفیہ کیمرے دیکھنے پر صوبائی محکمہ تعلیم سے شکایت کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق واش رومز میں صرف کیمرے ہی نہیں تھے بلکہ لڑکیوں اور لڑکوں کے بیت الخلا کے ساتھ واقع واش بیسن کے حصے میں سوراخ بھی کیے گئے تھے تاکہ مرد و خواتین پر مشتمل طلبہ اور عملہ کی حرکات و سکنات دیکھی جا سکیں۔

اس نجی اسکول سے متعلق ایک ٹیچر نے 3 نومبر کو صوبائی محکمہ تعلیم سے شکایت کی تھی کہ انہوں نے اسکول کے واش روم میں خفیہ کیمرے دیکھے ہیں جو کہ واش روم میں نصب ہیں ٹیچر نے انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

ٹیچر کی شکایت پرمحکمہ تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کی ایک انکوائری کمیٹی نے کارروائی کی اور اس دوران جب اسکول کا دورہ کیا تو واش روم کی دیواروں میں خفیہ کیمرے نصب پائے گئے۔

انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر محکمہ تعلیم سندھ کی طرف سے ایک حکم نامہ جاری ہوا جس میں کہا گیا کہ چھپے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے ایک چادر کے پیچھے نصب کیے گئے تھے یہ بھی کہ اس پر اسکول کی انتظامیہ کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکی۔

رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کی ایک انکوائری کمیٹی کے نوٹس پر پرنسپل یا سینئر اہلکار کو 4 نومبر کو محکمہ کے سامنے پیش ہونے اور اپنی پوزیشن کی وضاحت کرنے کو کہا گیا تاہم اس دوران اسکول کا کوئی ذمہ دار وضاحت کے لیے حاضر نہیں ہوا۔

اس سنگین جرم پرڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے سندھ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) آرڈیننس کے سیکشن 8 (1)کے تحت اسکول کو دیا گیا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔

واضح رہے معطل کا مطلب ہے وہ وضاحت پیش کرکے یا اثرو رسوخ استعمال کرکے رجسٹریشن بحال کرسکتے ہیں ، قانون میں سقم تھا یا رعایت دی گئی کہ اسکول کی رجسٹریشن منسوخ نہیں کی گئی۔

اس بات کا خدشہ بھی موجود ہے کہ خفیہ کیمروں سے حاصل شدہ فوٹیجز کے زریعے مستقبل میں کوئی ویڈیوز بھی منظر عام پر آسکتی ہیں جن کی ریکارڈ میں موجودگی کے امکان کو نہیں دیکھا گیا ہے یا شاید ریکارڈ چیک نہیں ہوا۔

Comments are closed.