منی لانڈرنگ ریفرنسز اور مضاربہ اسکینڈل کیسز بحال، نیا آرڈیننس جاری

47 / 100

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیئرمین نیب کو برطرف کرنے کے لئے وہی طریقہ اختیار کیا جائے گا جس طرح ججز کو ہٹایا جاتا ہے وفاقی حکومت نے نیا نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کردیا۔

صدر مملکت عارف علوی کی منظوری سے نیا آرڈیننس قومی احتساب (تیسری ترمیم) آرڈیننس 2021 کے نام سے جاری کیا گیا ،
نئے ترمیمی آرڈیننس میں چیئرمین نیب کو سپریم کورٹ کے جج کی طرز پر عہدے سے ہٹانے کا اختیار صدر مملکت کو دے دیا گیا ہے۔

آرڈینسس کی دفعہ 6 میں کی گئی ترمیم کے تحت چیئرمین نیب 4 سال تک صدر کی متعینہ شرائط پر اپنے عہدے پر فرائض سر انجام دیں گے ،
نئی ترامیم کے تحت عوام الناس سے دھوکہ اور فراڈ کے کیسز کے علاوہ مضاربہ کیسز بھی واپس نیب کے حوالے کردیے گئے۔

نیب کو واپس دیئے گئے کیسز کو 6 اکتوبر سے پہلے کی پوزیشن پر بحال کردیا گیا ہے،ترمیم کے تحت جعلی اکاؤنٹس کیکیسز پرانے آرڈیننس کے تحت جاری رہ سکیں گے عوام الناس سے فراڈ اوردھوکہ دہی کے پرائیویٹ افراد بھی دوبارہ نیب کے حوالے کردیے گئے۔

نئی ترامیم کے تحت منی لانڈرنگ ریفرنسز اور مضاربہ اسکینڈل کیسز بحال ہوگئے جس سے آصف زرداری، شاہد خاقان، مریم نواز، شہباز شریف کو کوئی ریلیف نہیں مل سکے گا اور پہلے سے قائم تمام منی لانڈرنگ کیسز پہلے کی طرح چلتے رہیں گے۔

ترمیمی آرڈیننس میں کہا گیا کہ شہادتیں ریکارڈ کرنے کے لیے الیکٹرانک سہولیات کی تنصیب تک شہادتیں پہلے کے طریقہ کار کے مطابق ریکارڈ کی جاتی رہیں گی تاہم ایسا نہ ہوسکنے کی صورت میں بھی پرانے طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا۔

نئی ترمیم کے تحت زرِ ضمانت کے تعین کا اختیار بھی عدالت کو دے دیا گیا ،خیال رہے پہلے ترمیمی آرڈیننس میں جرم کی مالیت کے برابر مچلکے جمع کرانے کی شرط رکھی گئی تھی، ضمانت کی رقم جیسا عدالت مناسب سمجھے اس طرح طے کی جائے گی۔

واضح رہے کہ حکومت نے 6 اکتوبر کو نیب آرڈیننس (دوسری ترمیم) 2021 آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے تحت چیئرمین نیب کے عہدے میں نئے چیئرمین کی تعیناتی تک توسیع کردی گئی تھی۔ 

نئے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت دائر ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار میں رہیں گے اور اس حوالے سے دائر ریفرنسز پر احتساب عدالتیں ہی سماعت کریں گی۔ ہی نہیں بلکہ زر ضمانت کے تعین کا اختیار احتساب عدالتوں کو ہوگا. 

نئے آرڈیننس میں واضح کیا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کو ہٹانے کیلئے وہی طریقہ اپنایا جائے گا جو ججز کی برطرفی کے لئے اپنایا جاتا ہے۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کا اطلاق 6 اکتوبر سے ہو گا منی لانڈرنگ سے متعلق 6 اکتوبر سے پہلے شروع کیسز سابقہ آرڈیننس کے تحت جاری رہ سکیں گے۔

Comments are closed.