پاک چین دفاعی اشتراک خطے کے استحکام کیلئے اہم ہے، آرمی چیف

53 / 100

فوٹو: آئی ایس پی آر اسکرین گریب

راولپنڈی( زمینی حقائق ڈاٹ کام) آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے آرمی ایئرڈیفنس سینٹر کراچی کا دورہ کیا اور اس دوران چین ساختہ ہائی ٹو میڈیم ایئر ڈیفنس سسٹم (ایچ آئی ایم ڈی اے ایس، ایچ کیو-نائن پی کی پاکستان آرمی ڈیفنس میں شامل کیا گیا۔

آئی ایس پی آر سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے ایئر ڈیفنس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہائی ٹیک سسٹم کی شمولیت سے پاکستان کا فضائی دفاع بڑھتے ہوئے خطرات کے حوالے سے ناقابل تسخیر ہوگا۔

http://

جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری اور دفاعی اشتراک خطے میں استحکام کے لیے اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ اور پاک فوج کے ایئر ڈیفنس کے درمیان ایک مثالی تعلق ہے جس نے وطن عزیز کے فضائی دفاع کو غیرمعمولی بنادیا ہے۔

ہائی ٹو میڈیم ایئر ڈیفنس سسٹم حوالگی کے موقع پر کمانڈر آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان خان نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو اسٹریٹجک ہتھیاروں کے نظام کے بارے میں بریفنگ دی۔

اعلامیہ میں بتایا گیاہے کہ ایچ آئی ایم اے ڈی ایس پاکستان کی فضائی سرحدوں کے تحفظ کو مثالی بنائے گا کیونکہ یہ سسٹم مکمل طور پر ڈیجیٹائزڈ نظام سے جڑا ہوا ہے۔اس موقع پر چین کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

آئی ایس پی آر کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ یہ نظام کئی فضائی اہداف، طیاروں، کروز میزائل اور نظروں سے اوجھل 100 کلومیٹر سے دور سنگل شاٹ کل کی بنیاد پر ہتھیاروں کونشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

ایئرڈیفنس سسٹم کے بارے میں بتایا گیا کہ ایچ کیو-نائن پی کو اسٹریٹجک، لانگ رینج سرفیس ٹو میزائل کے ساتھ مثالی لچک اور فاصلے تک پہنچنے کی صلاحیت کے طور تصور کیا جاتاہے ۔اس سے قبل آرمی چیف نے آرمی ایئر ڈیفنس پہنچ کر شہدا کی یادگار میں پھول بھی چڑھائے۔

Comments are closed.