کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے الیکٹرانک ووٹنگ کے مخالف ہیں، وزیراعظم

47 / 100

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ایم این ایز کہتے ہیں اگر ترقیاتی فنڈز نہ ملیں تو وہ الیکشن ہار جائیں گے،جبکہ کبھی ترقیاتی فنڈز سے الیکشن نہیں جیتے جاتے،حکومت کی کارکردگی سے الیکشن جیتیں گے۔

اسلام آباد میں پرفارمنس ایگریمنٹ کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تین سال بہت مشکل تھے، میں نے اس عرصے میں بہت کچھ سیکھا، جب تک آپ ہار نہیں مانتے، شکست نہیں ہوتی، اوپر جانے کی کوشش کریں، مشکل وقت میں کبھی نہ گھبرائیں۔

وزیراعظم نے کہا کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی مخالفت کر رہے ہیں، پاکستان میں ذاتی مفادات رکھنے والے ملک کی بہتری نہیں چاہتے، ہر الیکشن متنازع رہا، اب الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مخالفت ہو رہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ ای وی ایم پاکستان کے انتخابی عمل کا بڑا مسئلہ حل کردے گا،انھوں نے وزراء کو مشورہ دیا کہ ویژن پر کبھی سمجھوتہ نہ کریں، اس کو بہتر کریں، اس سے نیچے نہ آئیں،کپتان کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ اپنی ٹیم کو چیک کرے ۔

انھوں نے کہا کہ میں نے سب کو چیک کرلیا ہے، میں نے اپنی کابینہ کا مشکل وقت میں لیول دیکھا ہے، دیکھا ہے کون کس لیول پر گھبرا جاتا ہے، جتنا تین سال میں سیکھا ہے اتنے کم عرصے میں اتنا زندگی میں نہیں سیکھا، وفاقی وزرا سے کہتا ہوں جتنی زیادہ کوششیں کریں گے، کام کریں گے اتنا اوپر جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم سارے مافیاز کے سامنے کھڑے ہیں، مافیاز تبدیلی نہیں چاہتے ہیں اس لیے وہ ہماری مخالفت کر رہے ہیں، یہ لوگ ای وی ایم کی مخالفت کر رہے ہیں، ای وی ایم سے ہمیں کیا فائدہ ہوگا؟

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ہر الیکشن متنازعہ ہوجاتا ہے،سینیٹ الیکشن جس میں 1500 ووٹ ہوتے ہیں وہ بھی متنازعہ ہوجاتا ہے،جرمنی یا دیگر ممالک میں الیکشن میں شور کیوں نہیں مچتا؟امریکا میں بھی پہلی بار الیکشن کے بعد شور مچا،وہاں سسٹم ٹھیک تھا اس لیے الیکشن کے بعد وہ شور ختم ہوگیا۔

وزیراعظم نے بتایا کہ ملک میں 1970 کے بعد ہرالیکشن میں جو ہارتا ہے وہ کہتا ہے دھاندلی ہوئی ہے،ہم ایک سسٹم لے کر آ رہے ہیں، ای وی ایم ان مسائل کو حل کردے گا، یہ کسی کو فائدہ نہیں پہنچا سکتا۔

انھوں نے کہا ای وی ایم سادہ سا ہے، الیکشن ہوا، بٹن دبایا اور نتیجہ آگیا، ہمارے یہاں تو سارے مسائل پولنگ ختم ہونے کے بعد شروع ہوجاتے ہیں، یہ چھوٹا سا طبقہ جو کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھاتا ہے وہ ہمارا سب سے بڑا دشمن ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اصل جنگ پنجاب کی ہے، لوگ کہتے ہیں کہ آپ بار بار تبدیلیاں کر دیتے ہیں، پانچ سال بعد پنجاب میں بار بار تبدیلیوں کو کوئی نہیں دیکھے گا،پنجاب میں 5 سال بعد حکومت کی کارکردگی دیکھی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ آخری دو سال ہمارے لیے اہم ہیں، ہم بڑی مشکل وقت سے نکل کر یہاں پہنچے ہیں، اس سال پوری محنت کرنی ہے، جس طرح کورونا کو سنبھالا اس کا ویسا کریڈٹ نہیں لیا ہے حالانکہ ہماری کامیابی کو دنیا نے تسلیم کیاہے۔

Comments are closed.