وزیراعظم پاکستان مداخلت نہیں ہماری مدد کررہے ہیں، ذبیح اللہ مجاہد

47 / 100

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)افغانستان کے نائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہدنے واضح کیا ہے کہ امارت اسلامیہ ، پاکستان، قطر، چین اور کچھ دیگر ممالک کو افغانستان کا خیرخواہ سمجھتی ہے، وزیراعظم پاکستان مداخلت نہیں ہماری مدد کررہے ہیں۔

 ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں کسی ملک کی مداخلت نہیں چاہتے مگر تعاون کا خیر مقدم کریں گے، افغانستان میں قیام امن کے لیے عمران خان کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔

 ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ افغان عبوری حکومت میں انجینیئر نجیب اللہ کو اٹامک انرجی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، اسی طرح نذر محمد مطمئن کو نیشنل اولمپک کمیٹی کا قائم مقام سربراہ، ڈاکٹر قلندر عباد کو قائم مقام وزیر صحت اور عبدالقیوم ذاکر کو نائب وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔

 ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مشترکہ اور جامع حکومت کی جانب بڑھ رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پنجشیر کے بزنس مین نور الدین عزیزی کوافغانستان کا قائم مقام کامرس منسٹر اور بغلان کے بزنس مین محمد بشیرکو ڈپٹی منسٹر آف کامرس تعینات کیا گیا ہے۔

 ترجمان طالبان ذبیح اللہ نے کہا یہ تقرریاں بڑی حد تک پیشہ ورانہ مہارت اور قابلیت پر مبنی ہیں اور یہ امارت اسلامیہ کے ڈھانچے کو مزید مضبوط اور معیاری بنائیں گی، افغان حکومت کو تسلیم کیے بغیر حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہم پر تنقید کی جارہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ ہمارے ساتھ ذمہ دارانہ طور پر برتاؤ کریں اور افغان حکومت کو ذمہ دار انتظامیہ کے طور پر تسلیم کریں، تنقید کرنے والے قانونی طور پر اپنے خدشات ہمارے ساتھ شیئر کرسکتے ہیں۔

ترجمان نے کہا افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے بعد ہم ان کے خدشات دور کریں گے،ذبیح اللہ مجاہد افغان عوام کے نزدیک داعش کے خیالات نفرت انگیز ہیں، ماضی میں داعش کے خلاف ہماری کارروائیاں مؤثر رہی ہیں، ہم جانتے ہیں داعش کی تکنیکس کو کس طرح ناکام بنانا ہے۔

 ذبیح اللہ مجاہد نیافغانستان کے صوبہ ننگر ہار اور اس کے دارالحکومت جلال آباد میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کو قابل مذمت قرار دیا اور کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات پر جلد قابو پالیں گے جبکہ ننگرہار میں ہوئے حالیہ حملوں کیالزام میں دو گروپوں کے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ لڑکیوں کوجلد از جلد اسکول جانے کی اجازت دی جائیگی، ہم طریقہ کار مکمل کرنے کے لیے کام کررہے ہیں تاکہ لڑکیاں اپنی تعلیم دوبارہ شروع کرسکیں،لقاعدہ کی دھمکیوں سے متعلق خبریں پروپیگنڈا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کابل ائیرپورٹ پر ہیلی کاپٹرز کوامریکیوں نے تباہ کیا، افغان فضائیہ کو مضبوط بنانے کیلئے کام کررہے ہیں، کابل ائیرپورٹ کا مرکزی ریڈار تباہ ہے، کابل ائیرپورٹ کے مرکزی ریڈار کی مرمت کے بعد بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع کریں گے۔

 ترجمان طالبان نے کہا کہ سربراہ عالمی ادارہ صحت کے دورہ کابل سے شعبہ صحت کے مسائل کے حل کی امید جاگی ہے، اسی طرح افغانستان کے اثاثے غیر منجمد کرنے کے لیے تمام سفارتی چینل استعمال کر رہے ہیں اور پرامید ہیں بہتر حل نکلے گا۔

Comments are closed.