وزیراعظم سے قطری وزیر خارجہ کی ملاقات، افغان صورتحال پر مشاورت

49 / 100

فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)عمران خان نے افغان امن عمل میں قطر کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغانستان کے عوام کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کریں۔

قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے، جس میں دو طرفہ تعلقات کے تناظر میں قطر کے ساتھ باہمی مفاد کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات سمیت افغانستان میں ابھرنے والے معاملات پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ افغانستان میں مستحکم سیکیورٹی اہمیت کی حامل ہے۔

اے پی پی کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے ملاقات کے دوران افغانستان کی ترقی، پاکستان اور قطر کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کا کہنا تھا کہ پاکستان اور خطے کے لیے ایک پرامن، محفوظ اور مستحکم افغانستان اہمیت کا حامل ہے پاکستان افغانستان کی معاشی بہتری، انسانی ریلیف اور مدد کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔

عمران خان نے کہا پاکستان افغانستان کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہا ہے، اس لیے پاکستان اور اس خطے کے لیے ایک پر امن، محفوظ اور مستحکم افغانستان اہم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی امداد انسانی ریلیف اور معاشی بہتری کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور کرتا رہے گا،عمران خان
عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغانستان کے عوام کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کریں۔

انھوں نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان میں پائیدار امن، استحکام اور معاشی ترقی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں اور مثبت بات چیت کریں تاکہ خطہ ایک نئے بحران کا شکار نہ ہو۔

اس موقع پر قطر کے نائب وزیراعظم نے علاقائی امن اور استحکام کے لیے پاکستان کے اہم کردار اور کوششوں کی تعریف کی اور پاکستان کے ساتھ دو طرفہ اور علاقائی امور پر اپنے قریبی روابط برقرار رکھنے کا عزم کیا۔

وزیراعظم سے ملاقات کے بعد وزارت خارجہ میں پاکستان اور قطر کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جبکہ قطری وفد کی قیادت قطر کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے کی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 15 اگست کے بعد سامنے آنے والی افغانستان کی صورت حال کے حوالے سے مختلف وزرائے خارجہ سے گفتگو ہوئی اور افغان امن عمل میں قطر کا کردار قابل تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان اور قطر کی سوچ میں مماثلت پائی جاتی ہے، دونوں ممالک سمجھتے ہیں کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، افغانستان میں موجودہ تبدیلی کے دوران خانہ جنگی کا نہ ہونا خوش آئند ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے طالبان قیادت کی جانب سے عام معافی، حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی، افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کے حوالے سے دیے گئے ابتدائی بیانات کو حوصلہ افزا قرار دیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں عبوری حکومت تشکیل دے دی گئی ہے، ہم افغانستان کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور افغانستان میں جامع حکومت سازی کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے قطری ہم منصب کو افغانستان کے حوالے سے علاقائی لائحہ عمل کی تشکیل کے لیے چار ملکی دورے کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ افغانستان میں 40 سال سے جاری جنگ و جدل کے خاتمے کی امید پیدا ہوئی ہے ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرایا جائے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کو تنہا چھوڑنے سے امن مخالف قوتوں اسپائلرز کو موقع میسر آنے کا خدشہ ہے، عالمی برادری افغانوں کی مالی اور انسانی بنیادوں پر امداد کو یقینی بنانے کے لیے افغان شہریوں کی معاونت کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور قطر کے درمیان توانائی، فوڈ سیکورٹی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعمیرات، سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ہم تجارت، سرمایہ کاری، دفاعی پیداوار سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پر عزم ہیں۔

وزیرخارجہ شاہ محمود نے قطر کو فیفا ورلڈ کپ 2022 کے دوران پاکستان کی طرف سے سیکیورٹی تعاون فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی اور
قطر جانے کے خواہش مند پاکستانیوں کو ویزے کے حصول میں سہولت کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

Comments are closed.