پاکستان میں طاقتور اور عام شہری کیلئے الگ الگ قانون فعال ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ کورٹس کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب

14 / 100

فوٹو: اسکرین گریب

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارا ملک قانون کی بالا دستی نہ ہونے کی وجہ سے ایشیا کے دیگر بیشتر ممالک کے مقابلے میں ترقی کے میدان میں پیچھے رہ گیا ہے۔

عمران خان نے اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ کورٹس کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے پہلے آئین توڑ کر اور پھر طاقتور لوگوں کو این آر او دے کر اس ملک پر سب سے بڑا ظلم کیا۔

وزیراعظم نے اس بات پر حیرت کااظہار کیا کہ جو طاقتور طبقہ اس ملک کے عوام کا پیسہ لوٹ کر لے گیا تھا اس کو سابق صدر پرویز مشرف کیسے این آر او دے سکتے تھے ، لیکن اس کے باوجود اس شخص نے ایسا کیا۔

عمران خان نے کہا کہ قانون کی حکمران کی بنیاد پر قومیں ترقی ترقی کرتی ہیں، 60 کی دہائی میں پاکستان کو دیکھ کر متعدد ممالک نے اپنا نظام بہتر کیا لیکن پھر 80 کی دہائی کے بعد پاکستان ہر میدان میں تنزلی کا شکار ہونا شروع ہوگیا۔

انہوں نے کہابنانا ری پبلک طرز حکومت ایسے ملک میں قانون نہیں ہوتا لیکن وہاں طاقت کی حکمرانی ہوتی ہے، ہمارا ملک گزشتہ 30 برس میں تیزی سے نیچے گیا اور صورتحال یہ تک پہنچ گئی کہ بنگلہ دیش ہم سے آگے نکل گیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بدقستمی سے پاکستان میں دو قانون فعال ہیں، ایک قانون طاقتور اور حکمران طبقے اور دوسرا عام شہریوں کے لیے ہے، یہ مایوس کن صورتحال ہے جہاں انصاف کا نظام دو حصوں میں تقسیم ہے۔
جاری ہے

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی اس سے زیادہ بدقسمتی اور کیا ہوگی کہ ماضی کے حکمرانوں کو ملک میں انصاف فراہم کرنے کی فکر ہی نہیں تھی، امریکا انٹرنیشنل کورٹ کو اہمیت نہیں دیتا کیونکہ طاقتور ہمیشہ قانون سے اوپر رہنا چاہتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دنیا بھر کے مہذب معاشروں میں قانون سب کیلئے ایک ہوتاہے اور یہی اصول قوموں اور ممالک کو اوپر لے کر جاتاہے مگر ہمارے ہاں اس طرف اس لئے توجہ نہیں دی گئی کہ طاقتور طبقہ قانون کے گرفت میں نہیں آنا چاہتا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا چیف جسٹس کی بحالی کے خلاف ہماری جدوجہد نمایاں رہی، وہ ایک جمہوری جدوجہد تھی جس میں عام شہریوں اور وکلا نے بھی بہت قربانی دی ۔

Comments are closed.