ہمارا نظام حکومت پہلے اپنا فائدہ دیکھتا ہے پھر عوام کا، وزیراعظم

وزیراعظم کا نتھیا گلی میں ہوٹل کی تقریب سے خطاب

47 / 100

نتھیا گلی(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں ۔ ملک میں سیاحت کیبے پناہ پوٹیشنل سے مستفیدہونے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائے جارہے ہیں ۔

وزیراعظم نے نتھیاگلی میں بین الاقوامی ہوٹل کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی بلادستی سے ہی ملک اورمعاشرہ ترقی کرتاہے ۔بدعنوانی غیرملکی سرمایہ کار ی کی حوصلہ شکنی کرتی ہے ۔

عمران خان نے کہا کرپٹ نظام سے ملک میں ترقی نہیں ہوتی ہے حکومت پر حملہ کرنے والے قانون کی بالادستی نہیں چاہتے ،انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ اٹھا کر دیکھیں کہ جو نظام خرابی کی جانب جاتا ہے وہ اپنے آپ کو بچانا شروع کردیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ سمندر پار پاکستانی ہیں اور بدقسمتی سے ہم ابھی تک اس اثاثے کا صحیح طور پر فائدہ نہیں اٹھا سکے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا حکومتی نظام ہے جس میں حکومت پہلے اپنا اور پھر عوام کا فائدہ دیکھتی ہے حالانکہ حکومت کا بنیادی کام عوام کی بہتری ہے.

وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ سلطنت عثمانیہ کی تاریخ پڑھیں جو ایک وقت میں دنیا کی سب سے بڑی سلطنت تھی لیکن جب وہ سکڑرہی تھی اس کی بیوروکریسی بڑھتی جارہی تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ملک کی سب سے بڑی ضرورت دولت میں اضافہ کرنا ہے جس سے نوکریاں ملیں گی، ٹیکس کلیکشن بڑھے گی، ملک پر چڑھے ہوئے قرضے واپس کرسکیں گے لیکن ہماری حکومت جیسی بن چکی ہے وہ اس طرح نہیں دیکھتی۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی ضرورت اس بات کی ہے کہ جب وہ پاکستان آئیں تو ہم ان کے لیے آسانیاں پیدا کریں اور ایسے مواقع تشکیل دیں کہ وہ اپنا پیسے سے سرمایہ کاری کرسکیں.

ان کا کہنا تھا کہ 90 لاکھ پاکستانی بیرونِ ملک مقیم ہیں جن کی سالانہ آمدن تقریباً ملک کے 22 کروڑ افراد کی سالانہ آمدن کے برابر ہے، سب سے زیادہ پیسے والے اور ہنرمند پاکستانی بیرونِ ملک ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دینی ہو گی۔

عمران خان نے کہاکہ اوورسیز پاکستانی خون پسینے کی کمائی سے یہاں پلاٹ لیتے ہیں لیکن ان پر قبضہ مافیا قابض ہو جاتا ہے اس لیے ہمیں اوورسیز پاکستانیوں کو تحفظ دینا ہوگا اور ان کے لیے پراعتماد ماحول فراہم کرنا ہو گا.

وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ کراچی سے اٹھ کر دبئی میں پیسہ لگا رہے ہیں ملائیشیا کی 200 ارب ڈالرکی ایکسپورٹ ہے لیکن پاکستان کی اس بار 30 ارب ڈالرکی ایکسپورٹ ہو گی انہوں نے کہا کہ سیاحت کو بڑھا کر ملکی دولت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کی ترجیح ملک میں سیاحت کو فروغ دینا ہے انہوں نے کہا کہ دبئی میں سیاحت کے نام پر ریت اور صحرا کے علاوہ کچھ نہیں لیکن وہاں پوری دنیا سے کثیر تعداد میں سیاح آرہے ہیں.

Comments are closed.