طالبان نے اہل تشیع کے دل جیت لئے، مجلس اور جلوسوں میں شرکت


کابل(ویب ڈیسک) طالبان نے کابل میں محرم الحرام کی مجلس میں شرکت کرکے نہ صرف سب خدشات دورکردیئے بلکہ اہل تشیع کے بھی دل جیت لئے، ادھر مزار شریف میں بھی
محرم کے ماتمی مجلس میں شرکت کی گئی.

افغان میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کابل میں طالبان رہنماؤں نے محرم الحرام کی مجلس میں شرکت کی ہے طالبان رہنما ہزارہ محلے دشتِ برچی میں ہونے والی مجلس میں شریک ہوئے اور شیعہ برادری کو تحفظ کی یقین دہانی بھی کرائی۔

افغآن طالبان نے اپنی فورسز کو اہل تشیع کی مساجد اور امام بارگاہوں کے تحفظ کا حکم جاری کیا ہے طالبان کے عہدیداروں نے مزار شریف، عزني اور ہرات سمیت افغانستان کے مختلف شہروں میں واقع اہل تشیع کے مراکز کے تحفظ کا اعلان کیا.

ادھر افغان شہر مزار شریف میں طالبان سیکورٹی آفیشل مولوی عبدالقادر نے مسجد و امام بارگاہ محمد رسول اللہ میں محرم کی ماتمی مجلس میں شرکت کی ۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ کچھ طالبان ارکان کے حسینی پرچم نیچے کرنے کے اقدام پر معذرت خواہ ہوں اور یہ ایک غیر ذمہ دارانہ فعل تھا۔ ہم اپنے شیعہ بھائیوں کی توہین نہیں کرنا چاہتے۔

انھوں نے کہا کہ ہم مزار شریف میں بھائیوں کی طرح اکٹھے رہنا چاہتے ہیں میں حنفی صوفی ہوں اور پیغمبر اسلام کے نواسے حضرت امام حسین کا احترام کرتا ہوں اور ان کی شہادت کی برسی پر غمزدہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ کسی کو بھی دوسروں کی مذہبی رسومات میں مداخلت کا حق نہیں دیا جائے گا اور کسی بھی شیعہ پر کسی کو بھی حملہ کی اجازت نہیں دی جاۓ گی.

کابل کے ایک چوک پر کچھ خواتین نے پلے کارڈز اٹھا کر طالبان کے خلاف احتجاج کیا تاہم اس دوران طالبان نے ہی انھیں سکیورٹی فراہم کی مظاہرین نے کہا کہ خواتین نے مطالبہ کیا کہ عورتوں کو بھی سیاسی عمل کا حصہ بنایا جائے۔

طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد ایک بار پھر افغان ٹی وی چینل پرخواتین اینکرز کے ساتھ نشریات کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے طالبان کی موجودگی میں کابل میں محرم الحرام کے جلوس اور مجالس کا اہتمام بھی کیا جارہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے ٹی وی چینل طلوع نیوز نے خواتین اینکرز اور رپورٹرز کے ساتھ اپنی نشریات بحال کردی ہیں کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد اتوار سے زیادہ تر چینلز نے خواتین اینکرز اور رپورٹرز کو ٹی وی اسکرینز سے ہٹا دیا تھا.

ایک افغان نیوز چینل کے سربراہ نے سوشل میڈیا پر لکھاہے کہ چینل نے خواتین اینکرز کی ساتھ اپنی نشریات بحال کردی ہیں اور ایک خاتون اینکر نے طالبان کی میڈیا ٹیم کے نمائندے کا انٹرویو بھی لیا ہے۔

خواتین کابل کی سڑکوں پر رپورٹنگ کرتے ہوئے بھی نظر آ رہی ہیں جبکہ امریکی ٹی وی کی خاتون صحافی کی بھی طالبان جنگجوؤں کے درمیان سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا کے خلاف نعرے لگنے کے باوجود طالبان نے ان سے اچھا برتاؤ کیا۔

Comments are closed.