کورونا سے نہیں سم بند ہونے سے ڈر لگتا ہے

سندھ حکومت کی جانب سے موبائل فون کی سمز بند کرنے کے اعلان کے بعد ویکسینشن سینٹرز پر کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے والے شہریوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ صرف ایک دن میں ریکارڈ دو لاکھ 22ہزار افراد کو صوبہ سندھ میں ویکسین لگائی گئی.

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری عوام کو کورونا وائرس سے اتنا ڈر نہیں لگا جتنا موبائل فون بند ہو جانے کی دھمکی سے لگا ہے۔اسی تناظر میں ترجمان سندھ حکومت نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ثابت ہو چکا ہے کہ لوگوں کو جان کی پروا نہیں ہے بلکہ اپنی سم کی پرواہ ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے ویکیسن لگوانے کیلئے لاک ڈاون کا اعلان گیم چینجر ثابت ہو اہے۔ اگر حکومت نے پہلے ائیر پورٹ پر صورتحال کو کنڑول کیا ہوتا تو شائد ڈیلٹا وائرس نہ پھیلتا۔ وفاقی حکومت بھی سندھ حکومت کی طرح گاہے بگاہے موبائل سمز بند کرنیکی وارننگز دے رہی ہے.

جس کے بعد کورونا ویکسین سینٹرز پر عوام کے رش میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حتیٰ کہ ملک بھر میں ایک دن کے دوران 10لاکھ 72ہزار افراد کو ویکسین لگا کر ایک ریکارڈ قائم کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایک دن کے دوران اتنی بڑی تعداد میں شہریوں کو ویکسین نہیں لگا ئی گئی۔

اس سب کے برعکس ویکسین لگوانے میں تیز ی کی ایک وجہ ڈیلٹا وائرس کے تیزی سے بڑھنے کا خوف بھی ہے۔جب کہ لاک ڈاون کے حوالے سے سندھ حکومت کے فیصلے پر وفاقی حکومت نے اپنے ردعمل کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک بھر میں مکمل لاک ڈاون نہیں کیا جاسکتا.

وفاق کا موقف ہے کہ اس سے معیشت اور تجارت جام ہو کر رہ جائے گی اور معمولات زندگی بھی متاثر ہونگے۔ سندھ میں ایم کیو ایم نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس سے کراچی میں صوبائی حکومت کے نافذ کردہ لاک ڈاون کا نوٹس لینے اورتاجروں کو ریلیف فراہم کرنیکی اپیل کی ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق کین سائنو ویکیسن کی 12لاکھ کی ڈوز پاکستان لائی جا چکی ہے جس کے بعد بلا شبہ ویکسین لگانے کے عمل میں مزید تیزی آجائے گی۔ ملک بھر میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہو نے والوں کی مجموعی تعداد 23 ہزار 529 ہو چکی ہے.

پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ موجودہ کیسز کی تعداد 10 لاکھ 43 ہزار 277 ہو چکی ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پنجاب میں 3 لاکھ 58 ہزار 387، سندھ میں 3 لاکھ 87 ہزار 261، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 45 ہزار 306 رپورٹ ہوئے ہیں.

بلوچستان میں 30 ہزار 627، گلگت بلتستان میں 8 ہزار 318، اسلام آباد میں 88 ہزار 344 جبکہ آزاد کشمیر میں 25 ہزار 34 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ ملک بھر میں اب تک ایک کروڑ 61 لاکھ 58 ہزار 330 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے ہیں اور اب تک 9 لاکھ 44 ہزار 375 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں.

اب بھی 3 ہزار 398 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ پنجاب میں 11 ہزار 83، سندھ میں 6 ہزار 57، خیبر پختونخوا میں 4 ہزار 477، اسلام آباد میں 804، بلوچستان میں 328، گلگت بلتستان میں 147 اور آزاد کشمیر میں 633 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

وفاقی حکومت نے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات کی ہیں اور اسی تناظر میں ائیر پورٹ پر چیکنگ کے نظام کو سخت کر دیا گیا ہے۔لوگوں کو زیادہ تعداد میں ویکیسن لگانے کیلئے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکیسن بڑی مقدار میں درآمد کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق رواں ماہ تین کروڑ پچاس لاکھ ویکسین کی خوارکیں درآمد کی جائیں گی۔

Comments are closed.