شنگھائی تعاون تنظیم کے روایتی طب فورم 2021 کا اجلاس

نان چھانگ(شِنہوا) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی صحت خدمات ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنے ملک میں جڑی بوٹیوں سے متعلق تفصیلات کو مرتب اور جمع کرنے کے حوالے سے بہت زیادہ کوششیں کی ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے روایتی طب فورم 2021 کے اجلاس سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ہم مستقبل میں روایتی طب اور اس حوالے سے تحقیق کے لئے اداروں کے قیام کے لئے چین سے مزید تعاون کی توقع کررہے ہیں۔

حالیہ سالوں میں پاکستان اور چین کے درمیان روایتی طب کے تعاون میں اضافہ جاری ہے، وسطی چین کی جیانگ شی یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن میں زیر تعلیم 1ہزار110 غیر ملکی طالب علموں میں 245 پاکستانی طالب علم ہیں.

یہ طلبہ چین کی روایتی اور مغربی طب کی کلینیکل کارکردگی سے متعلقہ کورسز سیکھ رہے ہیں، پاکستانی طالب علم کبیر فہد روایتی چینی طب کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے 2016 میں چین آئے.

مذکورہ یونیورسٹی میں مریضوں کے عملی علاج و معالجے کا چینی اور مغربی علم سیکھتا ہے، کبیر فہد نے کہا کہ وہ چین آئے ہیں کیونکہ انھیں روایتی چینی طب سے بہت زیادہ لگاو اور شوق ہے اور یہ کہ وہ مزید کوششیں کریں گے اور ٹی سی ایم کا زیادہ سے زیادہ علم حاصل کریں گے۔

جیانگ شی یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن کے ایک پاکستانی استاد کو 2016 میں چین اور پاکستان کے درمیان روایتی طب کے شعبہ میں خدمات اور تعاون پر اعزاز اور ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

حالیہ برسوں میں صوبہ جیانگ شی نے روایتی چینی طب کے فروغ کے لئے اپنی کوششوں میں اضافہ کیا ہے،جس کے تحت معیاری اور صنعتی پیمانے پر جڑی بوٹیاں اگانے، فارماسوٹیکل پراسیسنگ اور چینی جڑی بوٹیوں کو کشید کرنے پر مشتمل ایک صنعتی نظام تعمیر کیا گیا ہے۔

گزشتہ سال انسداد وبا کے دوران جیانگ شی کی حکومت نے چین کی روایتی اور مغربی ادویات کے ایک ساتھ استعمال کی اہمیت پر زور دیا جس کے نتیجے میں علاج معالجے کی شرح97 فیصد سے زیادہ جبکہ موثر ہونے کے حوالے سے شرح99 فیصد سے زیادہ رہی۔

Comments are closed.