اللہ کی رضا کیلئے لوگوں کو معاف کرو، تکبر سے بچو، خطبہ حج


مکہ مکرمہ(زمینی حقائق ڈاٹ کام)امام کعبہ خطبہ شیخ بندر بن عبدالعزیز نے کہا ہے اللہ زمین پر فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، قرآن میں فرمایا گیا ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقے میں نہ پڑو، آپس میں ہمدردی کے تعلقات قائم کرو اور عداوت و نفرت کو ختم کرو.

مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ بندر بن عبدالعزیز نے کہا کہ معاشرے میں مساوات قائم کرو، اللہ کی رضا کے لیے ایک دوسرے کو معاف کرو، آپس میں عداوت اور نفرت کو ختم کرو، اللہ کی رضا کے لیے ایک دوسرے کو معاف کرو، اللہ سے ڈرتے رہو اور اپنی نمازوں کی حفاظت کرو اور اپنے وعدوں کو اللہ کی رضا کے لیے پورا کرو۔

امام کعبہ نے کہا حج اسلام کا پانچواں رکن ہے، جو استطاعت رکھتا ہے وہ حج ادا کرے، نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس علاقے میں طاعون پھیلے لوگ وہاں سے باہر نہ نکلیں اور نہ دوسرے علاقوں سے لوگ وہاں جائیں، اپنے علاقوں اور شہروں کے لیے دعا کریں، جب آپ دعا کرتے ہیں تو فرشتے فخر کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے لوگوںٕ کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے، یتیموں ، مسکینوں، کمزوروں، قریبی رشتے داروں اور پڑوسیوں کے ساتھ احسان کرو، بے شک اللہ احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے اور تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

انہوں نے خطبہ حج میں کہا کہ لوگوں کی طرف سے آنے والے مسائل اور تکلیف پر صبر کرو، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا ہر نیکی کا اجر ہے، اللہ موت اور زندگی کو اس لیے پیدا کیا تاکہ تمہیں آزمایا جائے کہ کون اچھے عمل کرتا ہے، زمین کی خوبصورتی اسی میں ہے کہ لوگوں کی دی گئی تکلیف پر صبر کریں، دنیا میں جو احسان کرے گا آخرت میں اس کا بھلا ہو گا۔

امام کعبہ نے کہا کہ اللہ نے فرمایا میرے سوا کسی کو نہ پکارو اور شریک نہ ٹھہراؤ ، رسول ﷺنے فرمایا، تم زمین والوں پر رحم کرو، اللہ تم پر رحم فرمائے گا، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے، اللہ کی رحمت سے وہی مایوس ہوتا ہے جو گمراہ ہو چکا ہو، اللہ کریم نے کہا میری رحمت میرے عذاب پر غالب ہے.

امام کعبہ نے خطبہ حج میں کہا کہ رسول ﷺنےفرمایا، جنت میں اللہ کے رحم و فضل کے بغیر کوئی داخل نہیں ہو گا، اللہ نے جیسے تم پر احسان کیا ویسے تم لوگوں پر کرو، اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے، اللہ نے والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کرنے کا حکم دیا، والدین کے بعد رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کرو.

رسول ﷺنے فرمایا اپنے ملازمین کے ساتھ احسان کا معاملہ اختیار کرو، خادموں پران کی طاقت سے زیادہ بوجھ مت ڈالنا، اپنے حقوق اوروعدوں کو پورا کرو، تمارے لئے کتاب کو بھیجا گیا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ اور اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے، اپنے نفس کا تزکیہ کرو اور تقویٰ اختیار کرو، اپنے رب کی ایسے عبادت کرو جیسے اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔

امام کعبہ نے کہا کہ اللہ سے ڈرتے رہو، اپنی نمازوں کی حفاظت کرو اور اپنے وعدوں کو اللہ کی رضا کے لیے پورا کرو، شیطان تمہیں گمرا ہ کرنے کی کوشش کرے گا، اگر اللہ کا فضل نہ ہوتا تو لوگ شیطان کی اتباع کرتے، رسول ﷺنےفرمایا، جنت میں اللہ کے رحم و فضل کے بغیر کوئی داخل نہیں ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ احسان یہ ہے کہ گویا تم اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو اور ایسا ممکن نہ ہو تو سمجھ لو کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔ اللہ کا فرمان ہے جو بندہ اپنےنفس پر ظلم کرتاہے تو اس کے لیے توبہ کا دروازہ کھلا ہے، اگر کسی علاقے میں وبا پھیل جائے تو باہر سے لوگ وہاں مت جائیں اور وہاں کے لوگ باہر نہ نکلیں.

خطبہ حج میں لوگوں سے کہا کہ تمام حجاج اپنے اپنے شہروں کے لیے دعا کریں، جب آپ دعا کرتے ہیں تو فرشتے فخر کرتے ہیں، اللہ تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ نے بندوں کے ساتھ نرمی کا معاملہ فرمایا، اللہ نے فرمایا میں نے تمہارے لیے دین کامل کردیا۔ ہمیں اللہ ہی کی عبادت کرنی چاہیے جس کےسوا کوئی معبود نہیں،رسول کریمؐ آخری نبیؐ ہیں.

Comments are closed.