افغانستان میں سیاسی حل کیلئے امن قائم ہونا ضروری ہے، وزیراعظم


تاشقند( ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے واضح کیاہے کہ افغانستان میں سیاسی حل چاہتے ہیں اور اس کیلئے ضروری ہے کہ خطے میں امن قائم رہے کیونکہ افغانستان میں امن ہمسایہ ممالک اور خطے کے لیے ضروری ہے۔

تاشقند میں پاکستان ازبکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم ہی نہیں بلکہ خود افغان عوام بھی امن عمل کو آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ازبکستان اور پاکستان کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور روحانی تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہاکہ ازبکستان کے صدر اور میں نے گزشتہ ملاقات میں بھی تجارتی تعلقات پر بات کی تھی ، ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت سے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوتا ہے، پاک افغان ازبکستان ریلوے منصوبے سے خطے میں انقلاب آئے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان وسط ایشیائی ریاستوں سے منسلک ہے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت سے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن ہمسایہ ممالک اور خطے کیلیے ضروری ہے ، اس سے قبل بھی ازبکستان کے صدر اور میں نے گزشتہ ملاقات میں افغانستان میں امن اورخطے پر اثرات کی بات بھی کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں آج ازبکستان کے وزیر اعظم اور تاجر برادری کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ یہ تعلقات تو صرف آغاز ہے ہمیں امید ہے کہ ہمارے تعلقات آگے جائیں گے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنی جلدی ہم ایک دوسرے جڑتے ہیں۔

عمران خان نے کہا ٹرانس افغان ریلوے ازبکستان اور پاکستان دونوں کے لیے بہت اہم منصوبہ ہے، ازبکستان سے یہ منصوبہ 22 کروڑ پاکستانیوں سے منسلک ہوتا ہے اور پھر ہماری بندرگاہوں سے یہ افریقہ اور مشرق وسطیٰ کو منسلک کرتا ہے۔

وزیراعطم نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کو ازبکستان اور وسطی ایشیا سے جوڑتا ہے، کئی بین الاقوامی مارکیٹوں تک رسائی ملتی ہے اور ہمیں اس سے آگے جانے کا راستہ فراہم کرتا ہے، اس لیے ہم اس منصوبے کے لیے بہت پرامید ہیں.

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے قیام سے اس کے رکن ممالک میں عوام کا طرز زندگی بہتر ہوگیا جب بھی پڑوسی ممالک کے درمیان تجارت بڑھتی ہے تو لوگوں کا طرز زندگی بہتر ہوتا ہے لہٰذا یہ دورہ ہمارے لیے بہت اہم ہے،تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے ازبکستان کی پروازوں میں اضافہ کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ میرے اس دورے کا بڑا مقصد بخارا اور ثمر قند جانا بھی ہے، میں تاریخ کا طالب علم رہا ہوں اس لیے ازبکستان کی تاریخ سے اچھی طرح واقف ہوں اس لیے بخارا اور ثمر قند جانے کے لیے پرجوش ہوں۔

زیر اعظم آفس کے مطابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی، وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف اور عاطف خان بھی اس دورے میں وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔

اس سے قبل وزیر اعظم کے 2 روزہ سرکاری دورے پر ازبکستان پہنچنے پرتاشقند ازبک ہم منصب نے عمران خان کا استقبال کیا، عمران خان نے تاشقند میں انڈی پینڈینس اینڈ ہیومن ازم کی یادگار پر پر پھول رکھے۔

وزیراعظم عمران خان اپنے دو روزہ دورے کے دوران جنوب اور وسط ایشیائی ملکوں کی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔

Comments are closed.