نوکری کے بہانے 20سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی ، سرکاری افسر گرفتار


اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) سرکاری ہاسٹل میں 20 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا گریڈ 17کا سیکشن آفیسر گرفتار کر لیاگیا مقدمہ بھی درج ہو گیا۔

تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ لڑکی کو ملازمت کا جھانسہ دیکر کوہاٹ سے اسلام آباد بلایا گیا اور این سی آر سی ہاسٹل میں لے جاکر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج مقدمہ نمبر 271/21 بجرم 376/342 کی مدعیہ "ہ” دختر محمد یوسف نے پولیس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے موقف اپنایا کہ میں اپنے دادا کے گھر کوہاٹ میں تھی۔

13 جولائی 2021ء کو ملزم رانا سہیل اختر نے وٹس ایپ کال کی اور کہا کہ آپ اسلام آباد آجاؤ ۔ میں آپ کو نوکری پر لگواتا ہوں۔ پھر میں تقریباً پانچ بجے شام اسلام آباد موٹر وے چوک پر پہنچ گئی۔

موٹر وے چوک سے رانا سہیل نے اپنی گاڑی نمبر 951 پر مجھے پک کیا اور اسلام آباد گھماتا رہا، پھر تقریباً رات ساڑھے گیارہ بجے این سی آر سی ہاسٹل میں لے آیا۔ جہاں اس نے پہلے سے ہی کمرہ بک کرا رکھا تھا۔

ایف آئی آر میں لڑکی کا کہنا ہے کہ مجھے کمرے میں بٹھا کر اس نے کہاکہ آپ اس کمرے میں اکیلی ہی رہو گی،میں آپ کو یہاں چھوڑ کر چلا جاؤں گا۔ آپ آرام کرو۔ مجھے کمرے میں باہر سے بند کرکے وہ چلا گیا۔

تقریباً آدھا گھنٹہ بعد وہ دوبارہ آیا اور زبردستی میرے ساتھ زیادتی کی، پھر رات تقریباً سوا دو بجے مجھے اپنی گاڑی میں راول ڈیم چوک چھوڑ دیا۔ میں نے تقریباً سوا ایک یا ڈیڑھ بجے جب میں کمرے کے باہر تھی ون فائیو پر کال کی تھی۔

پولیس نے خاتون کے بیان پر مقدمہ درج کرکے سیکشن آفیسر کو گرفتار کرلیا ہے اور اس سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

Comments are closed.