مفتی کفایت اللہ کو ہری پور جیل سے رہا کر دیا گیا

ہری پور(یاورحیات)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء مفتی کفایت اللہ کو سنٹرل جیل ہری پور سے رہا کردیا گیا کارکنان کی بڑی تعداد جیل کے باہر موجود تھی.

مفتی کفایت اللہ کی پشاور ہائی کورٹ کے ایبٹ آباد بنچ نے ضمانت منظورکی تھی جیل سے رہائی کے بعد ان کا کہنا تھاکہ سنٹرل جیل انتظامیہ کے رویئے اور غیر انسانی اور غیر اخلاقی سلوک پر تادم مرگ بھوک ہڑتال کی تھی.

انھوں نے کہا کہ مجھ سے ملاقات کی پابندی تھی نماز نہیں پڑھنے دی جاتی تھی جیل کے تمام حالات سے اپنے صاحبزادے حافظ حسین کفایت کو آگاہ کررکھا تھا غیر انسانی سلوک کی وجہ سےعارضہ قلب، شوگر، آنکھوں، دانتوں اور دیگر کئی امراض کا شکار ہو گیا ہوں.

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹروں کے تجویز کردہ علاج میں تاخیر کی وجہ سے ان کی ایک آنکھ ضائع ہوچکی ہے اور دوسری کے ضائع ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے جبکہ دل، شوگر اور دانتوں کے ڈاکٹروں نے بھی مختلف علاج تجویز کئے ہیں.

مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ جیل انتظامیہ علاج کی اجازت نہیں دی تھی پارٹی قائدین کی مداخلت پرعلاج ومعالجہ کے لیے ڈاکٹر کے پاس جانے کی اجازت دی گئی.

واضح رہے کہ مفتی کفایت اللہ کیخلاف غداری کے مقدمہ کی منظوری وفاقی کابینہ نے اس وقت دی تھی جب مفتی کفایت اللہ نے نجی چینل پر ریاستی ادارے کے سربراہ پر سوالات اٹھائے تھے.

یاد رہے کہ مفتی کفایت اللہ کی جیل میں قید کے دوران کسی کو بھی ملاقات کیلئے اہل خانہ سمیت کسی کو بھی اجازت نہیں دی گئی. مفتی کفایت اللہ رہائی کے بعد کارکنوں کے ہمراہ مانسہرہ روانہ ہوگئے.

Comments are closed.