افغانستان میں بھارت لوزر امریکہ کنفیوژڈ ہے، وزیراعظم


کوئٹہ( زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے ہماری پوری کوشش ہو گی کہ افغانستان میں امن ہو اور خانہ جنگی نہ ہو لیکن اگر ایسا ہو گیا تو بھارت بھی لوزر ہو گا اور امریکہ تو پہلے ہی کنفیوژ ڈ ہے۔

بلوچستان کے دورہ کے موقع پر عمران خان نے گوادر میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ خطے کی صورتحال کافی سنگین ہے، امریکا کو خود سمجھ نہیں آ رہا کہ آئندہ کیا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ بھارت مشکل سے دو چار ہے، بھارت نے افغانستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اگر عدم استحکام ہوا اور طالبان کا غلبہ ہوا تو بھارتی سرمایہ کاری کا کیا بنے گا؟

انھوں نے کہ ہم نے افغانستان کے معاملے پر واضح مؤقف اپنایا ہے اور اس پرقائم ہے، افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغانیوں نے کرنا ہے، تاہم یہ بھی ہے کہ اگر دنیا نے افغانستان پر توجہ نہ دی تو وہاں مزید خونریزی ہوگی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لاہور میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں، ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے۔

وزیراعظم نے گوادر میں عمائدین اور طلبہ سے بھی خطاب کیا ان کا کہنا تھا کہ میرا بلوچستان آنے کا مقصد صرف الیکشن جیتنا نہیں تھا، جو صرف وزیراعظم بننا چاہتے ہیں وہ فیصل آباد ڈویژن ایسے علاقے پر توجہ دیتے ہیں جہاں زیادہ ایم این ایز مل جاتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف لندن میں شاپنگ کرتے رہے، بلوچستان نہیں آئے، اپنے دور میں نواز شریف نے لندن کے 24 دورے کیے جس میں سے 23 نجی تھے جبکہ آصف زرداری 51مرتبہ دبئی گئے اور شاید ایک باربھی گوادر نہیں آئے۔

عمران خان نے کہا کہ جو پاکستان کا سوچے گا وہ ضرور بلوچستان کا سوچے گا جب کہ میں نے یہ سوچا تھا کہ اگر اللہ نے موقع دیا تو ہم بلوچستان پر توجہ دیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بلوچستان میں ناراض لوگوں سے بھی بات کرنے کا سوچ رہا ہوں، ہوسکتا ہے کہ ماضی کی رنجشیں ہوں، ہندوستان ان کو انتشار پھیلانے کیلئے استعمال کرے لیکن اب حالات مختلف ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچستان کے ساتھ مرکز اور صوبے کے سیاستدانوں نے بھی انصاف نہیں کیا جو پیسہ آتا تھا وہ ٹھیک سے خرچ نہیں کیا جس سے احساس محرومی پھیل گیا۔

وزیراعظم نے کہا سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا، گوادر کی ترقی میں مقامی لوگوں کا فائدہ پہلے یقینی بنائیں گے، گھروں کی تعمیر کیلئے سستے قرضوں کی بلوچستان سے 4ہزار درخواستیں آئی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ احساس پروگرام میں اب تک چار ہزار 698 نوجوان کو اسکالر شپ دے رہے ہیں، بلوچستان کیلئے ہرسال تعاون میں حصہ بڑھاتے جائیں گے میں بلوچستان پر خصوصی توجہ دوں گا۔

گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح اور مفاہمتی یادداشتوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج آنے کی 2 وجوہات تھیں، ایک فری زون کا افتتاح اور دوسرا بلوچستان ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر پاکستان کا فوکل پوائنٹ بننے جارہا ہے، یہاں بنیادی سہولیات نہیں تھیں، یہ مسئلہ اب حل کردیا ہےہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کو اوپر لے کر آئیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ گوادر کا منصوبہ بہت پہلے سے بنا ہوا تھا تاہم یہاں بنیادی مسائل تھے، یہاں پانی بجلی اور گیس اور رابطوں کا مسئلہ تھا، اب سب پر کام شروع ہوگیا ہے اور اس پر چین کے شکر گزار ہیں۔

کوئی ملک صحیح معنی میں ترقی اس وقت تک نہیں کرسکتا جب تک وہ تمام علاقوں میں برابری کی ترقی نہ کرے، پہلی مرتبہ ہم نے ملک کے تمام پسماندہ علاقوں کو خصوصی ترجیح دی.

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لیے 730 ارب روپے کا تاریخی پیکیج دیا ہے،اس کے علاوہ ہم انسانی ترقی پر بھی کام کر رہے ہیں، یہاں کامیاب جوان پروگرامز، یونیورسٹی کا قیام اور دیگر چیزیں لارہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں خانہ جنگی کا نقصان ان کے ساتھ ساتھ اس کے تمام ہمسایہ ممالک کو بھی ہوگا، پناہ گزینوں کے علاوہ اس سے وسطی ایشیا کے تمام تجارتی روابط متاثر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن ہو، ہماری پوری کوشش ہے کہ افغانستان کے تمام ہمسایہ ممالک مل کر کوشش کریں کہ وہاں خانہ جنگی نہ ہو۔

Comments are closed.