مانسہرہ،بچہ ایڑیاں رگڑتا چل بسا، ڈاکٹرغائب، ورثاء کا احتجاج

مانسہرہ (شکیل تنولی )کنگ عبداللہ ہسپتال مانسہرہ میں بچہ تکلیف سے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر جان کی بازی ہار گیا لواحقین کا کہنا ہے کہ کوشش کے باوجود ڈاکٹرز دستیاب نہیں ہو سکے.

بچے کے ورثاء کاواقعہ پر احتجاج کرتے ہوئے کہنا ہے کہ انھوں نے 3 گھنٹے تک ڈاکٹر کی تلاش میں اور متعلقہ سٹاف سے التجائیں کیں کہ بچے کی حالت نازک ہے لیکن پتھر دل انتظامیہ نے نوٹس نہیں لیا.

انھوں نے الزام لگایا کہ تمام ڈاکٹرز ڈیوٹی سے غائب تھے اسی وجہ سے بچے کو ابتدائی طبی امداد نہ مل سکی بچے کی موت میں اسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی شامل ہے.

بچے کی موت واقعہ ہونے کے بعد لواحقین کے الزام پر موقف لینے کیلئے نمائندہ زمینی حقائق ڈاٹ کام نے ایس ڈی او سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگران کا موبائل نمبر بند تھا.

واضح رہے کہ مانسہرہ کے کنگ عبداللہ اسپتال کی عمارت 5 ارب روپے کی خطیر لاگت کی تعمیر کی گئی ہے لیکن نئی عمارت میں بھی ہسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹرز کی عدم دلچسپی کی شکایات ختم نہیں ہوئیں.

بچے کے لواحقین نے خیبرپختونخوا کے وزیر صحت سے اپیل کی ہے کہ بچے کی موت کے واقعہ کی تحقیقات کی جائے اور غیر حاضری پر ڈاکٹروں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے.

انھوں نے دھمکی دی کہ ہمیں انصاف نہ ملا تو نہ مجبوراً ہم سڑکوں پر نکلیں گے اور اسپتال کے سامنے بھی بھر پور احتجاج کیا جائے گا نوٹس نہ لیا تو نقصان کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہو گی.

Comments are closed.