ہیوی ویٹ شرجیل، اعظم خان ،ان فٹ یاسر شاہ شامل، شعیب ملک آوٹ


لاہور(سپورٹس ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا ہے جن کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیاوہ بھی مستقبل میں ہمارے پلانز کا حصہ رہیں گے یقینا کھلاڑیوں کو قومی ٹیم سے الگ کرنا ایک مشکل فیصلہ ہوتاہے۔

تینوں طرز کی کرکٹ کیلئے ٹیموں کا اعلان کرتے ہوئے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے شعیب ملک اور وہا ب ریاض کا نام لئے بغیر کہا کہ محمد وسیم نے کہا کہ جو کھلاڑی قومی اسکواڈ سے باہر ہوگئے ہیں وہ ہمارے مستقبل پلانز سے باہر نہیں ہوئے۔

محمد وسیم نے نوجوان کھلاڑیوں کے ٹیم سے آوٹ ہونے کے حوالے سے کہا کہ وہ اپنی تکنیکی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لیے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں ثقلین مشتاق اور محمد یوسف جیسے نامورکرکٹرز کی زیرنگرانی تربیت حاصل کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ کچھ کھلاڑیوں کی واپسی کی وجہ سے ہمیں چند کھلاڑیوں کو اسکواڈ سے ڈراپ کرنا پڑا ہے جوکہ آسان فیصلہ نہیں تھا لیکن ہم نے کنڈیشنز اور مخالف ٹیموں کے کمبی نیشن کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے بہترین مفاد میں مشترکہ فیصلے کیے ہیں ۔

انھوں نے دعویً کیا کہ ہم نے سلیکشن میں تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے انہی کھلاڑیوں کو قومی اسکواڈز میں شامل کیا ہے جو گزشتہ کچھ عرصے سے ہمارے سیٹ اپ کا حصہ ہیں۔

محمد وسیم نے کہا کہ کپتان بابراعظم اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کی مشاورت سے انہوں نے وننگ کمبی نیشن کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے چار سینئرکھلاڑیوں کو دوبارہ قومی اسکواڈز میں شامل کرلیا ہے۔

سابق وکٹ کیپر بیٹسمین معین خان کے بیٹے اعظم خان کو فٹنس پرابلم ہونے کے باوجود ٹیم میں شامل کیا گیاہے اسی طرح نسیم شاہ اور یاسر شاہ کی فٹنس پر سوالیہ نشان ہونے کے باوجود قومی اسکواڈ کا حصہ بنا لیاگیاہے۔

چیف سلیکٹر نے اسٹار آل راونڈر شعیب ملک کو مسلسل ٹیم سے باہر رکھنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد وسیم کو چیف سلیکٹر بناتے وقت انھیں سینئرز کھلاڑیوں کو ٹیم سے آوٹ کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا محمد حفیظ کی زبر دست پرفارمنس کی وجہ سے آوٹ نہیں کرسکے۔

چیف سلیکٹر محمد وسیم نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ محمد عباس کو اپنی کھوئی ہوئی فارم واپس حاصل کرنے، نسیم شاہ اور حارث سہیل کوفٹنس کے معیارمیں بہتری لانے پر منتخب کیا گیا ہے حالانکہ کپتان بابراعظم کی مرضی سے واپس آئے ہیں فٹنس بہتری کی وجہ سے نہیں، ہیوی ویٹ شرجیل گزشتہ سیریز میں ناکامی کے باوجود ٹیم میں شامل ہو گئے۔

محمد وسیم نے کہا کہ بلاشبہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے لے کر اب تک ہماری ٹیم متعددکامیابیاں حاصل کرچکی ہے تاہم اب بھی ہمیں چند شعبوں میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے، پرامید ہیں کہ دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز اس ضمن میں معاون ثابت ہوں گے۔

جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے دوروں میں مڈل آرڈر کے بار بار فیل ہونے او ر پانچویں نمبر پر مستند فنشر نہ ہونے کے باوجود شعیب ملک کو قومی ٹیم کا حصہ نہیں بنایا گیا اسی طرح فاسٹ باولر اور پشاور زلمی کے کپتان کو بھی ایک بار پھر نظر انداز کیا گیاہے۔

واضح رہے قومی اسکواڈمیں شامل ٹیم منجمنٹ اور کھلاڑی 23 جون کو انگلینڈ روانہ ہوں گے، پی ایس ایل میں شرکت کرنیوالے کھلاڑی 25 جون کو ابوظہبی سے انگلینڈ جائیں گے۔

انگلینڈ میں 3 ون ڈے 8 ،10 اور 13 جولائی کو کھیلے جائیں گے، انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچز 16 ، 18 اور 20 جولائی کو ہوں گے،قومی ٹیم 21 جولائی کو ویسٹ انڈیز روانہ ہوگی۔

Comments are closed.