سعودی عرب،ریاض پر داغا جانے والا حوثی ملیشیا کا فضائی ہدف ناکام

ریاض(ویب ڈیسک)سعودی عرب میں پی آئی اے کی پرواز کو پاکستان آنے سے روک دیا ریاض ائیرپورٹ پرتمام فضائی آپریشن نا معلوم وجوہات کی بنا پر معطل کردیا گیا.

میڈیا رپورٹ کے مطابق معطل فضائی آپریشن کی وجہ سے پی آئی اے کی ریاض سے پشاور جانے والی پرواز کو روک دیا گیا اور اُڑان بھرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

روانگی کی منتظر پاکستانی ائیرلائنز میں قومی ایئر کے علاوہ ائیربلیو بھی شامل ہیں
مسافروں کو طیارے کے بجائے ایئرپورٹ کے لاؤنج میں بٹھایا گیا۔

ذرائع کے مطابق ائیرپورٹ پر فضائی آپریشن مبینہ طورپر سکیورٹی وجوہات کے باعث معطل کیا گیا، رپورٹ کے مطابق کچھ دیر قبل سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک خوفناک دھماکے کی آواز سُنی گئی تھی۔

اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں دھماکے کے بعد آسمان پر دھوئیں کا بادل دکھائی دے رہے تھے۔ اس دھماکے کے بعد ریاض میں مقیم افراد میں شدید خوف و ہراس پھیل گیاہے.

سوشل میڈیا پر بھی اس بارے میں مختلف تبصرے جاری تھے۔ اردو پوائنٹ نے سعودی گزٹ کی رپورٹ کے حوالے سے سے بتایا ہے کہ یہ دعویٰ کیا گیا کہ ریاض شہر کو خطرناک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی.

سعودی افواج نے اس میزائل کو ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی فضا میں تباہ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے یہ خوفناک دھماکہ ہوا اور آس پاس کے علاقے لرز اُٹھے ہیں۔

اخبار کے مطابق ریاض کو تخریب کاری کا نشانہ بنانے کے لیے یہ میزائل داغا گیا تھا، تاہم مستعد سعودی افواج نے اس میزائل کو ہدف پر پہنچنے سے پہلے ہی فضا میں تباہ کر ڈالا، جس سے تباہی کی نوبت نہیں آئی۔

ادھر اردو نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پر ہفتہ کو داغا جانے والا حوثی ملیشیا کا فضائی ہدف ناکام بنا دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سبق ویب سائٹ کے مطابق اتحادی افواج نے کہا ہے کہ سعودی فضائیہ نے کچھ دیر قبل حوثیوں کی طرف سے ریاض کو نشانہ بنانے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے ریاض کی فضاؤں میں ہونے والے دھماکے کی ویڈیو شیئر کی ہے جب کہ امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے سعودی سرکاری ٹی وی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکام نے حملے کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کو گزشتہ کئی سال کے دوران یمن کی حوثی ملیشیا کی جانب سے کئی بار ڈرونز اور میزائل حملوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی جا چکی ہے۔

Comments are closed.