ہنڈی کا پیسہ کیوں مانگتا تھا؟ مریم نواز، یہودیوں کاایجنٹ ہے،مولانا


اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر احتجاجی اجتماع ہوا ، اپوزیشن رہنماوں نے حکومت مخالف الزامات سے بھری گرما گرم تقاریر کیں اور الیکشن کمیشن کو یاداشت یا سوالنامہ دیئے بغیر ہی واپس چلے گئے۔

مختلف شہروں سے ریلیاں اسلام آباد پہنچیں تھیں حکومت نے رکاوٹیں کھڑی نہ کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کیا قافلے ڈی چوک میں جمع ہوئے اس کے بعد الیکشن کمیشن کے سامنے جا کر احتجاجی جلسہ کیا گیا۔

پی ڈی ایم کے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف کو اسرائیل اور بھارت سے فنڈنگ ہوئی۔ وہ پیسہ ہنڈٰی کے ذریعے پاکستان آیا اور حکومت مخالف سازشوں پر خرچ ہوا۔

مریم نواز نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تصدیق کی ہے تحریک انصاف کے 23 خفیہ اکاؤنٹس ہیں جو الیکشن کمیشن آف پاکستان سے چھپائے گئے ہیں،6 سال تک فارن فنڈنگ کیس میں تاخیری حربوں اور تحقیقات روکنے کیلئے دائر درخواستیں دی گئیں۔

مریم نواز نے احتجاج میں شریک کارکنان سے پوچھا کہ جانتے ہو یہ پیسہ پاکستان کیسے آیا۔ پھر انہوں نے خود ہی جواب دیا کہ ہنڈی کے ذریعے آیا۔ پھر پوچھا کہ جانتے ہو ناں ہنڈی کے ذریعے کون سا پیسہ آتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس لیے یہ کنٹینر پر چڑھ کر کہتا تھا ہنڈی کے ذریعے پیسے بھیجو اور وہ پیسہ منتخب حکومت کے خلاف سازشوں میں پانی کی طرح بہایا۔ دو ملکوں سے بڑی فنڈنگ آئی جن میں ایک بھارت اور دوسرا اسرائیل ہے۔

ن لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ ہم آج ایک ایسے سڑک پر موجود ہیں جس کو شاہراہ دستور کہا جاتا ہے۔ اس کے دونوں اطراف انصاف دینے والے ادارے موجود ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم جس ملک میں رہتے ہیں وہاں کوئی آئین ہے نہ انصاف ہے۔

آج ہم اس لئے جمع ہوئے ہیں کہ الیکشن کمیشن کو اس کی ذمہ داریوں کا احساس دلائیں۔ چیف الیکشن کمشنر کو یاد دلائیں کہ یہ ادارہ پاکستان اور قوم کا ادارہ ہے۔ یہ وہ ادارہ ہے جس کو ووٹ کا امین بنایا گیا ہے۔ یہ وہ ادارہ ہے جس نے ووٹ کی عزت کروانی تھی۔

شرکاء مولانا فضل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ8 اگست 2018 کو اسی جگہ پر احتجاج کرکے 2018 کے انتخابات مسترد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ آج پھر اسی مقام سے اسی حکومت کو مسترد کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بے بس قرار دیتے ہوئے کہا کہ طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا، نتائج مرتب کیے اور ڈفلی بجانے والے کو قوم پر مسلط کیا۔ جس میں نہ حکومت چلانے کی صلاحیت ہے، نہ معیشت کی اور نہ ہی سیاست کی اہلیت ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ ایک ناہل شخص کو حکمران اس لیے بنا گیا کہ یہ احمق سامنے رہے گا اور اصل حکومت پیچھے کھڑے ادارے کریں گے، میں 2012 سے یہ بات کہہ رہا ہوں کہ یہ یہودی ایجنٹ ہے، آج سامنے آر رہا ہے کہ اسرائیل اور بھارت نے تحریک انصاف کو فنڈ دیا۔

مولانا نے آئمہ کو اعزازیہ دینے پر کہا میں اعلان کرتا ہوں کہ یہودیوں کا پیسہ تمہارے منہ پر مارتے ہیں۔ یہ پیسہ علما کو نہیں سجتا، آپ کو سجتا ہے۔ علما یہودیوں کا پیسہ استعمال نہیں کریں گے۔ ہم بھوکے سوئیں گے لیکن تمہارے اعزازیہ پر لعنت بھیجتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا پاکستان کی ایٹمی طاقت پر ایسے مشکوک انسان کو جس نے بھی بٹھایا، جس نے پشتیبانی کی اور جس نے بھی سہارا دیا ہے، وہ سب بھی مشکوک ہوجاتے ہیں ہم اسے اتارکر ہی دم لیں گے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے جدوجہد کرکے قوم کو اس کرب سے نکالنا ہے۔ پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے آج سیاسی قیادت اکٹھی ہے۔ ہم ان کا تعاقب کریں گے، حالات میں گرمی لائیں گے۔ ہمیں گردن اٹھا کر چلنا آتا ہے، جھکا کر نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمران پاکستان کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں، یہ داغ ہمیں خون سے ہی کیوں نہ دھونا پڑا، دھوئیں گے۔ اگر کوئی بزدل ہے تو ہماری صفوں سے نکل کر اپنے گھروں میں بیویوں کے ساتھ جا کر بیٹھ جائے۔

پی ڈی ایم سربراہ نے وزیر داخلہ شیخ رشید کی تنبیہ کے باوجود جلسوں میں مدارس کے طلبہ کو لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس مثبت سیاست کو سیکھنا چاہتے ہیں۔ دینی مدارس اگر جلسوں میں نہ جائیں تو کیا پھر بندوق کی طرف جائیں؟

مولانا فضل الرحمان نے کہا مدارس کے طلبہ اور اساتذہ نے ہماری آواز پر لبیک کہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج شاہراہ دستور پر تاریخی مظاہرہ کیا، پانچ فروری کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے۔

Comments are closed.