نیاوائرس،پاکستان سمیت 9 ممالک کی برطانیہ کیلئے سفری پابندیاں

فوٹو :فائل

لندن( ویب ڈیسک)برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم انسانوں کے ساتھ معاشی سرگرمیوں گھونٹنے لگی،پاکستان اور کینیڈا سمیت یوروپی یونین کے9 ممالک نے برطانیہ سے سفر پر پابندیاں عائد کردیں.

اسلام آباد میں این سی او سی کے اجلاس میں برطانیہ میں جاری کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر برطانیہ سے آنے والے مسافروں کے پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے.

برطانیہ کیلئے پابندی کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا جب کہ ابتدائی طور پر پابندی 29 دسمبر تک عائد کی گئی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وہ مسافر جو ٹرانزٹ پر ہوں اور برطانوی ائیرپورٹ پر نہ اترے ہوں وہ پاکستان آ سکیں گے.

پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے مسافروں کو منفی ٹیسٹ رپورٹ کے ساتھ پاکستان آنے کی اجازت ہوگی. تاہم انہیں 72 گھنٹے پہلے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ جمع کرانی ہوگی۔

برطانیہ سے آنے والے پاکستانی مسافروں کا ائیر پورٹ پر پی سی آر کورونا ٹیسٹ بھی کیا جائے گا جب کہ ٹیسٹ کا رزلٹ منفی آنے تک مسافروں کو سرکاری طور پر قرنطینہ میں رکھا جائے گا.

اس کے علاوہ کورونا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد بھی مسافروں کو 7 دنوں تک زبردستی ان کے گھروں میں قرنطینہ کیا جائے گا جب کہ گزشتہ 7 دنوں کے دوران برطانیہ سے آنے والے مسافروں کا بھی کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

موصولہ رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کے دوسرے ملک بھی ایسے ہی اقدام پر غور کر رہے ہیں تاکہ انگلینڈ کے جنوبی حصے میں سامنے آنے والے کورونا وائرس کی ایک نئی قسم کو برصغیر تک پھیلانے سے روکا جاسکے. فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز، بیلجیئم.

آسٹریا، آئرلینڈ اور بلغاریہ نے برطانیہ کے سفر پر پابندیوں کا اعلان کیا ہے جبکہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی انگلینڈ میں کرسمس شاپنگ اور اجتماعات منسوخ کردیے جانے چاہیے.

Passengers queue for check-in at Gatwick Airport in West Sussex,(Photo by Gareth Fuller/PA Images via Getty Images)

بورس جانسن کے مطابق یہ والا انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ کورونا وائرس کی نئی قسم ہے.

برطانوی وزیر اعظم نے فوری طور پر لاکھوں افراد کے کرسمس کے منصوبوں کو ختم کرتے ہوئے ان علاقوں میں سخت ٹائر 4 پابندی نافذ کردی فرانس نے گزشتہ رات سے برطانیہ سے 48 گھنٹوں کے لیے ہر سفر پر پابندی عائد کردی.

پابندی میں سرنگ کے ذریعے انگلینڈ کے جنوبی ساحل پر ڈوور کی بندرگاہ سے سامان لے جانے والے ٹرک بھی شامل ہیں. فرانسیسی عہدیداروں نے کہا کہ اس دوران اس خطرے سے نمٹنے کے بارے میں ایک مشترکہ نظریہ تلاش کرنے کے لیے وقت ملے گا.

لندن سے پیرس، برسلز اور ایمسٹرڈیم جانے والی یوروسٹار مسافر ٹرینوں کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے جرمنی کا کہنا ہے کہ کارگو پروازوں کے علاوہ برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں کو آنے کی اجازت نہیں ہے.

بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزنڈر ڈی کرو نے کہا کہ وہ احتیاطی طور پر آدھی رات کو شروع ہونے والے 24 گھنٹوں کے لیے پروازوں پر پابندی عائد کررہے ہیں کینیڈا نے بھی پابندی کا اعلان کیا ہے.

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بیان میں کہا کہ 72 گھنٹوں کے لیے برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں کو کینیڈا میں داخلے پر پابندی ہوگی.

بورس جانسن نے ہفتے کے روز بیان دیا تھا کہ حالیہ ہفتوں میں اس وائرس کی ایک تیزی سے پھیلنے والی نئی قسم جو موجودہ وائرس سے 70 فیصد زیادہ تیزی سے منتقل ہوتی ہے، لندن اور جنوبی انگلینڈ میں حالیہ ہفتوں میں سامنے آئی ہے.

انہوں نے زور دیا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وہ تجویز کریں کہ یہ زیادہ مہلک ہے یا اس سے زیادہ شدید بیماری ہوتی ہے اتوار کے روز برطانوی وزارت صحت کے سیکرٹری میٹ ہینکوک نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا تھا کہ نئے مختلف قسم کا وائرس قابو سے باہر ہے.

انہوں نے بتایا تھا کہ برطانیہ میں مزید تصدیق شدہ کیسز 35 ہزار 928 ریکارڈ کیے گئے ہیں جو ایک ہفتہ قبل سے دوگنے ہیں.
نیدرلینڈز نے کم از کم باقی سال کے لیے برطانیہ سے پروازوں پر پابندی عائد کردی آئرلینڈ نے 48 گھنٹے کے لیے پرواز پر پابندی عائد کی.

اٹلی نے کہا کہ وہ 6 جنوری تک برطانیہ سے پروازیں روکیں گے جمہوریہ چیک نے برطانیہ سے آنے والے لوگوں پر سخت قرنطینہ اقدامات نافذ کردیے ہیں یورپ سے باہر اسرائیل نے بھی یہ کہا ہے کہ وہ برطانیہ، ڈنمارک اور جنوبی افریقہ سے پروازوں پر پابندی عائد کر رہا ہے.

Comments are closed.