زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانیکی سزا غیراسلامی،مفتی منیب

اسلام آباد(ویب ڈیسک)ممتاز عالم دین اور چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانے کی سزا غیر اسلامی ہے ۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ مجھے وفاقی کابینہ کی اجتماعی دانش پر حیرت ہے کہ انہوں نے اس مسئلے کا یہ حل نکالا، ہماری پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ پتہ نہیں کس قسم کی قانون سازی کررہے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے ہاں طریقہ کار یہ اختیار کرلیا گیا ہے کہ قانون پر عمل کے بجائے نئے قانون بنائے جاتے ہیں، اور ان پر عمل نہیں کیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اور حدیث متواتر میں شادی شدہ مرد کے لیے رجم کی سزا تجویز کی ہے، کیا ہماری کسی بھی حکومت نے پاکستان میں ان سزاؤں پر عمل کیا ہے ؟ اگر ان سزاؤں پر عمل ہو تو پھر بتائیں جرم کم ہوتا ہے یا نہیں ۔

مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ مجھے اللہ کی ذات پر پورا بھروسا ہے کہ وہ قرآن جس کو قیامت تک کے لیے رہنا ہے، اس میں لکھی ہوئی سزاؤں پر عمل کر درآمد سے یہ جرم ختم ہو سکتا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ مردوں کو نامرد بنانے کا طریقہ کبھی بھی اسلام کا طریقہ نہیں رہا۔ شادی شدہ مردوں کے لیے زنا کی سزا رجم جبکہ کنوارے مردوں کے لیے سو کوڑے لگانے کی سزائیں ہیں ۔

اسی طرح زنا بالجبر کے مجرموں کے لیے تو قرآن کریم نے تاریخ انسانی کی شدید ترین سزائیں متعین کی ہیں ،ہمارے حکمرانوں کو اسلامی قوانین پر عمل کروانا چاہیے، نہ کہ نئی سزائیں تجویز کریں ۔

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے زیادتی کے مجرموں کیخلاف سزاؤں کے نئے قانون کا مسودہ تیار کرلیا ہے جس کے مطابق جنسی زیادتی کے مجرم دو سزاوں یعنی نامرد بننے اور پھانسی لگنے کا آپشن دیا جائے گا۔جبکہ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والا بھی مجر کیلئے سزا تجویز کر سکتا ہے ۔

Comments are closed.