بلوچستان کےرہنماوں نے صوبے کی بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دی

فوٹو: سوشل میڈیا

تربت، بلوچستان: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے ماضی میں بلوچستان کی ترقی نہ ہونے پسماندگی کے ذمہ داربلوچستان کے سیاسی رہنما بھی ہیں جھنوں نے صوبے یا عوام کی بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دی۔

عمران خان نے تربت میں عمائدین سے خطاب میں کہا ایسے وزیر اعظم بھی آئے جو بلوچستان کے بجائے لندن زیادہ گئے اور ایسے صدر آئے جھنوں نے دبئی کے زیادہ دورے کئے جب کہ بلوچستان کم آئے۔

زیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بلوچستان میں ترقی نہ ہونے کی وجہ ماضی کے حکمران ہیں، بدقسمتی سے ملک میں ایسے سیاسی رہنما آئے جنہوں نے وطن سے زیادہ ذاتی مفاد پر توجہ مرکوز رکھی،ان کا کہنا تھا کہ جب تک کمزور طبقے کو اوپر نہ لایا جائے تو قوم ترقی نہیں کرتی۔

کئی لوگ بلوچستان کی محرومیوں کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، ہم سب سے زیادہ زور بلوچستان کو اوپر اٹھانے پر لگائیں گے، سیاسی مفاد سے بالاتر ہوکر بلوچستان پر خصوصی توجہ اس لیے دی جارہی ہے کہ یہ ترقی میں پیچھے ہے، کوئی قوم آگے نہیں جاسکتی اور ترقی نہیں کر سکتی جب تک کوئی چھوٹا سا طبقہ پیچھے رہ جائے۔

انھوں نے کہا دنیا میں کورونا وائرس کی دوسری لہر نے تباہی مچا رکھی ہے، ہمیں احتیاط کرنی ہوگی کیونکہ ملک میں بھی کورونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے، ہم مشکل حالات سے نکل ہی رہے تھے کہ کورونا وبا آگئی لیکن برصغیر میں کوئی بھی ملک کورونا سے اس طرح نہیں نکلا جس طرح سے پاکستان نکلا۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ اقتصادی راہداری ہمارے لیے ترقی کا زینہ بنے گی، ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم چین سے جُڑے ہوئے ہیں، چین دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے، چین نے 30 سال میں کروڑوں افراد کو غربت سے نکالا ہے۔

اس سے قبل بلوچستان کے ایک روزہ دورے کے دوران تربت میں وزیر اعظم نے ترقیاتی اور سماجی بہبود کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا اور تقریب سے خطاب میں کہاکہ اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا، اس میں اتنی صلاحیت ہے کہ فرشتوں کو کہا گیا کہ انسان کے سامنے جھکو۔

انہوں نے کہا کہ علم کی تلاش ایک مسلسل جدوجہد ہے، مدینہ کی ریاست دنیا کی تاریخ میں پہلی فلاحی ریاست تھی، جنگ بدر کے بعد جب قریش کے قیدی مسلمانوں کے ہاتھ میں آئے تو مسلمانوں نے انہیں 10 لوگوں کو تعلیم دینے کے بدلے میں رہائی دینے کی پیشکش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، اسکالر شپس کو 135 سے بڑھا کر 360 کردیا گیا ہے اور اس پر میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو داد دیتا ہوں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سب کو احساس ہونا چاہیے کہ بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا اور پاکستان ترقی کرے گا تو بلوچستان کرے گا، ہم سب اکٹھے ہیں، انسان جو خواب دیکھ سکتا ہے اسے پورا بھی کرسکتا ہے، اللہ نے اتنی انسان کو قوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسان جدو جہد کرکے اوپر جاتا ہے، اور جو اوپر جاتا ہے اس میں سب سے بڑی صفت یہ ہوتی ہے کہ وہ ہار نہیں مانتا، دنیا میں کوئی شارٹ کٹ نہیں، ہر مشکل وقت سے نکلنے کے بعد انسان اور مضبوط ہوجاتا ہے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزرا شبلی فراز، مراد سید، غلام سرور خان، اسد عمر، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی محمد قاسم خان سوری اور ممبر قومی اسمبلی عامر محمود کیانی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔

Comments are closed.