شہباز شریف ، حمزہ شریف سمیت10ملزم پر فردجرم عائد

فوٹو: فائل

لاہور(ویب ڈیسک) منی لانڈرنگ ریفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف سمیت 10 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کی، شہباز شریف، حمزہ شہباز و دیگر ملزمان کو پیش کیا گیا۔

شہباز شریف، حمزہ شہباز، جویریہ علی، فضل داد عباسی، راشد کرامت، محمد عثمان، مسرور انور، نثار احمد، شعیب قمر، قاسم قیوم پر فرد جرم عائدکی گئی،
مذکورہ ریفرنس میں نصرت شہباز، سلیمان شہباز، رابعہ عمران، ہارون یوسف، طاہر نقوی اور علی احمد پر عدم پیشی کی وجہ سے فرد جرم عائد نہیں ہوسکی۔

نیب کی طرف سے بیرسٹر عثمان راشد چیمہ نے فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی جبکہ شہباز شریف کی طرف سے امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے،شہباز شریف نے کہا کہ یہ جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ ہے اورنیب کو سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

شہباز شریف کا موقف تھا کہ ڈھائی سال سے میرے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں، میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہوں، میرے خلاف بوگس اور عدم شواہد کی بنیاد پر کیس بنایا گیا۔

شہباز شریف نے نیب پر الزام لگایا کہ وہ سیاسی انجینئرنگ اور سیاسی انتقام کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے رمضان شوگر ملز کیس ہو، آشیانہ کیس ہو یا کوئی دوسرا مقدمہ، میرے خلاف آدھے دھیلے کی کرپشن بھی ثابت نہیں ہوسکی۔

ملزم شہباز شریف کا موقف تھا کہ ریفرنس میں لگائے گئے الزامات غلط ہیں میں اپنے دفاع میں ٹھوس شواہد پیش کروں گا،دوران سماعت شہباز شریف نے کہا کہ اورنج لائن منصوبے میں بچت کی، میرے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جلد باز شخص ہے۔

بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف پر فرد جرم عائد کی، جس پر انہوں نے صحت جرم سے انکار کردیا،ساتھ ہی عدالت نے حمزہ شہباز شریف 10 ملزمان پر بھی فرد جرم عائد کی، تاہم رکن پنجاب اسمبلی نے بھی صحت جرم سے الزام کیا۔

حمزہ شہباز نے موقف اپنایا کہ چارج شیٹ میں میرے اوپر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ہیں۔ منی لانڈرنگ ریفرنس جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی ہے، نیب سیاسی انجینئرنگ کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔

شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ مجھے آج تک فزیوتھراپسٹ نہیں ملا، جیل والے مجھے کل ہسپتال لے گئے، قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اللہ کے بعد جج کی زمہ داری ہے کہ ہمارا خیال رکھیں۔

جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا اس معاملے پر 13 نومبر کو سماعت کریں گے، فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب کے 3 گواہان کو 26 نومبر کو طلب کرلیا۔

ریفرنس میں بنیادی طور پر شہباز شریف پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ اپنے خاندان کے اراکین اور بے نامی دار کے نام پر رکھے ہوئے اثاثوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جن کے پاس اس طرح کے اثاثوں کے حصول کے لیے کوئی وسائل نہیں تھے۔

خیال رہے کہ آج کی سماعت میں عدالت نے کیس کے مجموعی 16 ملزمان میں سے 10 پر فرد جرم عائد کی،ان 16 ملزمان میں شہباز شریف خاندان کے 7 اراکین بھی شامل ہیں۔

شہباز شریف کو نیب نے 29 ستمبر کو منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد گرفتار کیا تھا جس کے بعد ان کے جسمانی ریمانڈ میں کئی مرتبہ توسیع ہوئی تھی تاہم 20 اکتوبر کو انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔

Comments are closed.