ایوبیہ ٹنل کی حصہ داری سے متعلق 1896میں کوئی معاہدہ نہیں ہوا،

ایوبیہ (زمینی حقائق ڈاٹ کام )پاکستان کے مشہور سیاحتی مقام پر دریافت ہونے والی ایوبیہ ٹنل کی حصہ داری سے متعلق 1896میں کوئی معاہدہ نہیں ہوا ، خیبر پختونخواہ بائیوڈائیورسٹی وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق یہ ٹنل وائلڈ کے زیر انتظام آتی ہے.

وزارت موسمیاتی تبدیلی اور وائلڈ لائف کے اشتراق سے ٹنل کی از سر نو مرمت کا منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچا جو کہ سیاحوں کیلئے بالکل محفوظ ہے ، مری میونسپل کمیٹی کی حصہ داری اور ایوبیہ ٹنل کا غیر محفوظ ہونا یہ گمراہ کن اور حقیقت کے برعکس باتیں ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے.

ملکی و غیرملکی سیاحوں سے کہا گیا ہے کہ ایسی باتوں پر ہر گز توجہ نہ دیں گزشتہ آٹھ ماہ سے ایوبیہ ٹنل کی ازسر نو مرمت کا کام جا ری رہا ، اگر یہ مری کی ملکیت تھی تو آکر روکا کیوں نہیں ، تیار ہونے پر سازشی عناصر محکمہ واپڈا کے پاس پہنچے کہ یہاں بجلی کا میٹرنہ لگایا جائے یہ مری کی ملکیت ہے.

لیکن جب محکمہ واپڈا جب ملکیت کا ثبوت کا مانگا تو وہاں ناکام ہوئے ، وہاں سے ناکامی کے بعد ایبٹ آباد عدالت میں حصہ داری لینے پہنچے جب عدالت نے ثبوت مانگے تو وہاں بھی ناکام ہوئے ، ہر جگہ سے ناکامی کے بعد اب پرنٹ میڈیا میں پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ ایوبیہ ٹنل غیر محفوظ ہے.

ایوبیہ ٹنل گلیات کے عوام کا اثاثہ ہے ، وائلڈ لائف کے زیر انتظام ہے ، سیاحوں کیلئے محفوظ ہے ، 1896میں صرف ڈونگا گلی سے مری کیلئے اور باالخصوص پاک فوج کیلئے پانی کی سپلائی کیلئے معاہد ہ ہوا اس معاہدے میں کسی بھی طرح کی زمین کی حصہ داری کا کوئی ذکر نہیں ہے. یہ بات عدالت میں ثابت ہو چکی ہے۔

ایوبیہ ٹنل کی از سر نو مرمت کے دوران اس کے اطراف کے بند حصوں کو کھولا گیا ، اندر موجود کچرا صاف کیا گیا ، پائپ لائن کی بھی مرمت ہو گئی ، نئے والز لگائے گئے ، نئے ایئر لاک لگائے گئے ، ٹنل میں موجود کچراپہلے پائپ لائن میں چلا جاتا تھا جس سے پانی بھی گندا ہوجاتا ، اب پانی بھی گندہ ہونے سے بچ گیا ہے.

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اہلیان مری کو اہلیان گلیات کا شکر گزار ہونا چاہیے ناں کہ پرنٹ میڈیا میں گمراہ کن اور حقیقت کے برعکس باتیں پھیلائی جائیں۔

اس ضمن میں جب ایس ڈی ایف او ایوبیہ نیشنل پارک سردار محمد نواز کے ساتھ رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ ایوبیہ ٹنل ایوبیہ نیشنل پارک کے ایریاء میں آتی ہے ، ا س لیے اسکا کنٹرول ہمارے پاس ہے ، یہ ٹنل ایوبیہ نیشنل پارک کا گلیات کے عوام کا اثاثہ ہے ، منسٹری کے اشتراق سے اس کو مکمل کیا گیا ہے.

انھوں نے کہا کہ سازشی عناصر پروپیگنڈے کر رہے ہیں جن میں کوئی بھی حقیقت نہیں ہے ، عوام الناس اور سیاح ان پروپیگنڈوں پر ہر گز کان نہ دھریں ۔ ایوبیہ ٹنل بالکل محفوظ ہے ، اس کی سیکیورٹی ، یہاں آنے والوں سیاحوں کی حفاظت کی ذمہ داری ہے ہماری ہے.

ڈونگا گلی سے پانی کی سپلائی کا معاہدہ ہوا ہے ، پانی تک ہی محدود رہیں ، گلیات اور اہلیان گلیات کے تاریخی اثاثوں پر حق جتانے کی ناکام کوشش سے اجتناب کیا جائے اور عوام میں گمراہ کن پروپیگنڈوں سے بھی باز رہا جائے ۔ اہلیان گلیات اپنے حقوق ، اپنی زمینوں ، اپنے اثاثوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں ۔

Comments are closed.