گدھے کا بچہ کہنے پر تعلیم یافتہ پولیس افسر نے استعفیٰ دے دیا

فوٹو: فائل جیو نیوز

لاہور(ویب ڈیسک) سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے بریفنگ کے دوران لاہور پولیس کے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ سب انسپکٹر فہد افتخار ورک کو گدھے کا بچہ کہہ دیا جس پر دلبرداشتہ ہو کر پولیس افسر نے استعفیٰ دے دیا۔

اس حوالے سے جیونیوز کی رپورٹ میں بتائی گئی تفصیلات کے مطابق دو صفحات پر مشتمل اپنے استعفے میں سب انسپکٹر فہد افتخار ورک نے تحریر کیا کہ وہ پولیس کے محکمے میں مزید خدمات انجام نہیں دے سکتے۔

فہد ورک کا کہنا ہے کہ وہ میڈیا مانیٹرنگ سیل کے انچارج اور سی سی پی او سمیت دیگر افسران کو بریف کر رہے تھے کہ اس دوران سی سی پی او نے انہیں گدھے کا بچہ کہتے ہو ئے کہا کہ میں پوچھ کچھ اور رہا ہوں اور جواب کچھ اور دیا جا رہا ہے۔

فہد افتخار ورک کا کہنا تھا کہ وہ ایک تعلیم یافتہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے والد اسکول ٹیچر تھے۔گزشتہ مارچ سے وہ سی سی پی او اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران کی ویب سائٹ پر کام کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فہد افتخار ورک نے بتایا کہ 22 ستمبر کو ایک اجلاس میں کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) نے انہیں گدھے کا بچہ کہہ کر مخاطب کیا جس پر اپنی توہین محسوس کر تے ہو ئے مذکورہ افسر نے فوری طور پر محکمہ پولیس سے استعفیٰ دے دیا۔

فہد افتخار امریکا سے ماحولیاتی کیمیا میں ایم فل کرنے کے بعد پولیس سروس میں آئے ہیں اور ان کا موقف تھا کہ وہ ایک اعلیٰ پولیس افسر سے اس قسم کی زبان کی توقع نہیں کررہے تھے نہ رولز اس کی اجازت دیتے ہیں۔

جس اجلاس میں فہد افتخار کو گالی دی گئی اس وقت وہ سی سی پی او اور دیگر حکام کو بریفنگ دے رہے تھے ، رپوٹ کے مطابق سی سی پی او لاہور کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ واقعہ حقائق کے برخلاف اور من گھڑت کہانی ہے، انہوں نے کسی افسر کی توہین نہیں کی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس میں گالی کا کلچر عام ہے اور اکثر پولیس آفیسرز اپنے ماتحت عملے کے خلاف سخت زبان استعمال کرتے ہیں جس کی وقت سے چھوٹا عملہ عوام کے خلاف غصہ اتارتاہے، ضروری ہے اوپر سے نیچے تک ایس او پی پر عمل درآمد ممکن بنائیں۔

Comments are closed.