مثبت سوچ

غوثیہ پرویز خان

مثبت سوچ ایک ذہنی رویہ ہے جسکی وجہ سے آپ اچھے اورسازگار نتائج کی توقع کرتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں مثبت سوچ وہ سوچ پیدا کرنے کا عمل ہے جو توانائی کو حقیقت میں تبدیل کرتی ہے۔

آج کے دور میں بہت سے لوگوں کی سوچ مثبت کہ بجائےمنفی ہوتی جا رہی ہے۔ انسان جب تنہا ہوتا ہے تو مثبت سوچ کے بجائے منفی سوچوں میں گر جاتا ہے جو کہ اسکی تمام مثبت سوچوں اور امیدوں پر پانی پھیر دیتی ہے۔

قول ہے: "اندھیرے کی سب سے بھیانک قسم منفی سوچ ہوتی ہےجو امید کے ہر چراغ کو گل کر دیتی ہے۔”
میرے خیال میں آپ مجھ سے اتفاق کریں گے جب میں یہ کہوں کی کہ مثبت سوچ کی طاقت قابل ذکر ہے در حقیقت، یہ خیال کہ آپ کا دماغ اور آپکی سوچ آپکی دنیا کو تبدیل کر سکتی ہے۔ تقریبا یہ بات درست معلوم ہوتی ہے۔

امریکی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ مثبت سوچ رکھنے والوں کا دل زیادہ صحت مند اور بیماریوں سے دور ہوتا ہے۔ مثبت سوچ ہماری زندگی میں بہت سی تبدیلیاں لاتی ہے۔

انسان صرف اپنی سوچوں کی وجہ سے خوش یا پریشان ہوتا ہے۔آج اگر ہم پاکستان میں دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ منفی سوچ کی وجہ سے عوامی سطح سے لے کر ایلیٹ کلاس تک میں مایوسی کہ بادل چھائے ہوۓ ہيں۔

خوش امیدی نظر نہیں آتی۔پاکستان کو اک نکام ریاست تصور کر لیا گیا ہے کیوںکہ ہماری نظر تمام تر منفی پہلوؤں کا ہی احاطہ کرتی ہے۔ اگر ہم مثبت پہلوؤں کومد نظر رکھيں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہر کام اچھا ہونے لگے گا۔

منتحب حکومت اگر تہیہ کر لے کہ ہمیں پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ کر کے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے آپ کو منوانا ہے۔ لاء اینڈ آرڈر کو درست کرنا ہے، اصل بات مثبت سوچ اور پھر اس پر عمل درامد کرنے کی ہے۔

اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا اچھی بات ہے مگر اس ناکامی کے نتیجے میں مایوس ہو کر مقصد سے آنکھیں چرانا بزدلی اور موت ہے ۔ مقصد کی پایہ تکمیل تک جدوجہد کرنا اور اصولوں پر سودے بازی نا کرنا ہی مقصد کے حصول کو ممکن بنا سکتا ہے۔ کیوںکہ ہمارے خیالات ہمارے مستقبل کی تعمیر کر رہے ہوتے ہیں۔

انسان کی ذندگي وہ ہے جو اس کے خیالات نےبنائی ہے۔ ہہمیں اپنی سوچ کو مثبت بنانا چا ہے۔ جیسا ہم سوچتے ہیں ویسے ہی بن جاتے ہیں۔۔ ہم جو کچھ بھی ہیں اپنی سوچ کی وجہ سے ہیں۔

اس لیے ہمیں چاہیےکہ اپنی سوچ کوبدلیں کیونکہ جس طرف ہمارادماغ اور ہماری سوچ ہو گی ہماری قوت بھی اسی سمت لگتی ہے۔ اچھی سوچ ہماری عزت میں اضافہ کرتی ہےجبکے بری سوچ کمی۔ اس لیے ہمیشہ اچھا اورمثبت سوچیں ذندگی پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

نورمن ونسٹ پیل کا قول ہے”اپنی سوچ بدلیے، آ پکی دنیا بدل جائے گی۔
آ ئیے ہم سب مل کر اپنے آپ سے عہد کریں کہ اپنے آپکو اور اپنی سوچ کو تبدیل کریں کیونکہ ہم ہی صرف اپنی زندگی کو بدل سکتے ہیں کوئی دوسرا شخص ہماری ذندگی کو نہں بدلے گا۔ حب ہم اپنی سوچ کو ٹھیک کریں گے تو بہت سارے مسائل خود ہی حل ہو جائیں گے۔

آخر میں صرف یہی کہوں گی کہ اپنی سوچ کو مثبت بنائیں ۔ جب آپ اپنے آپکو ا.ور اپنی سوچ کو درست کریں گے تو معاشرہ خود با خود ٹھیک ہو جائے گا۔
مثبت سوچیں اور مثبت رہیں۔

Comments are closed.