نیب آرڈینس کی دفعات 14 ڈی، 15 اے اور 26 غیر اسلامی ہیں,اسلامی نظریاتی کونسل

فوٹو : فائل

اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسلامی نظریاتی کونسل نے نیب آرڈیننس کی کئی دفعات کوغیر شرعی و غیر اسلامی قرار دیدیا ہے ۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کونسل کا اجلاس 2 روز تک جاری رہا اور کونسل نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے خلاف قومی اسمبلی کی قرارداد کی تائید کی۔

ڈاکٹر قبلہ ایاز نےمطالبہ کیا کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے پر پابندی لگائی جائے، چیک اینڈ بیلنس ہونا بھی بہت ضروری ہے ۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے نیب آرڈیننس 2019 کی منظوری دے دی ہے لیکن اسلامی نظریاتی کونسل نے نیب آرڈیننس کی کچھ دفعات کو غیر شرعی اور غیر اسلامی قرار دیاہے.

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ نیب آرڈینس کی دفعات 14 ڈی، 15 اے اور 26 غیر اسلامی ہیں۔

ان کا کہنا ہےکہ بے گناہ کو ملزم ثابت کرنا، وعدہ معاف گواہ بننا اور پلی بارگین کی دفعات غیر اسلامی ہیں، نیب ملزمان کو ہتھکڑی لگانا میڈیا پر تشہیر کرنا اور حراست میں رکھنا غیر شرعی ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں سے جنسی تشدد کی روک تھام کیلئے تجاویز دیں اور بچوں سے جنسی تشدد کے لیے خصوصی عدالتیں بنانے کی سفارش کی ہے۔

Comments are closed.