بغداد میں امریکی سفارت خانہ پر حملے میں ایران ملوث ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

فوٹو : اے ایف پی

بغداد(ویب ڈیسک) عراق کے دارالحکومت بغداد میں سیکڑوں مظاہرین کا امریکی سفارتخانے پر دھاوا،توڑ پھوڑ کی،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کی ذمہ داری ایران پر ڈالتے ہوئے اسے دہشت گردی قرار دیا.

اس حوالے سے بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق عراق اور شام میں ایران کی حامی تنظیموں کے اڈوں پر امریکی فضائی بمباری میں 25 سے زائد افراد کی ہلاکت کے خلاف مظاہرین نے بغداد میں شدید احتجاج کیا۔

ہلاک شدگان کی تدفین کے بعد مشتعل ہجوم نے بغداد کے انتہائی سیکورٹی والے علاقے کی جانب مارچ کیا اور امریکی سفارتخانے پر دھاوال بول دیا۔ 

مشتعل مظاہرین نے سفارتخانے کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی، پانی کی بوتلیں پھینکیں ،امریکا مخالف شدید نعرے بازی کی اور سیکورٹی کیمرے توڑ دیے۔

بعض مظاہرین سفارتخانے کی دیوار پر چڑھ کر جھنڈے لہراتے رہے  جب کہ عمارت پر امریکا مخالف وال چاکنگ بھی کی۔ حملے کے باعث امریکی سفیر اور عملے کو بحفاظت باہر نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ۔

عراقی اسپیشل فورسز کے دستے کو مرکزی دروازے اور گرد و نواح میں تعینات کیا گیا جس نے کافی دیر قائدین سے بات چیت کے بعد مظاہرین کو منتشر کیا۔

واضح رہے کہ  ایران نے عراق اور شام میں کتائب حزب اللہ کیخلاف کارروائی پر امریکا کو نتائج سے خبردار کرتے ہوئے اسے کھلم کھلا دہشت گردی قرار دیا تھا ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ اس واقعے کی مکمل ذمے داری تہران پرعائد ہوتی ہے اس سے قبل امریکا نے عراق میں ایران کے ایک حمایت یافتہ گروپ کے خلاف کارروائی کی تھی اور ایران نے ردِ عمل میں ایسا کیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’ایران نے ایک امریکی ٹھیکیدار کو ہلاک کیا ہے اور کئی کو زخمی کیا ہے، ہم سخت ردِ عمل دیں گے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے، اب بغداد کے سفارت  خانے کے حملے میں ایران ملوث ہے اور وہ اس کے ذمے دار ہیں.

Comments are closed.