سپریم کورٹ کا پی آئی اےملازمین کی ڈگریاں چیک کرانے کا حکم


فوٹو : فائل

اسلام آباد (ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نےپی آئی اےکے ملازمین کی ڈگریاں چیک کرانے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے.

پی آئی اے کے ملازمین کی جعلی اسناد کیس کی سماعت  چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی.

سپریم کورٹ کو درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ پی آئی اے ملازمین نے آزاد کشمیر کی نجی یونیورسٹی سے تعلیمی اسناد حاصل کیں، ملازمین کبھی یونیورسٹی نہیں گئے لیکن ڈگریاں مل گئیں.

انھوں نے کہا کہ ان ملازمین کوان اسناد کی بنیاد پر محکمانہ پرموشن بھی ملیں، جس پرعدالت نے حکم دیا کہ ملازمین کی ڈگریاں چیک کرائی جائیں اور ڈگریوں کی تصدیق کرکے رپورٹ جمع کرائی جائے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ الخیر یونیورسٹی محض دکھاوے کی جامعہ ہے، تعلیمی عمل کے بغیر ڈگریاں فروخت کی گئیں اور بظاہر ڈگریوں کے حصول کا عمل غیرقانونی لگتا ہے۔

عدالت کے حکم کے مطابق پی آئی اے میں نجی یونیورسٹی سے حاصل اسناد کو پذیرائی دی گئی لہٰذا پی آئی اے یقینی بنائے کہ ملازمین کی تعلیمی اسناد منظور شدہ تعلمی اداروں سے ہوں۔

سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ، ایم ڈی پی آئی اے اور اٹارنی جنرل کوطلب کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز نے جعلی ڈگری پر 3 کپتانوں سمیت 50 سے زائد ملازمین کو فارغ کیا تھا تاہم بیشتر فارغ ہونے والوں کو تجربہ کی بنیاد پر نجی ایئر لائنز میں ملازمتیں مل گئیں.

Comments are closed.