مانسہرہ ،مفتی کفایت اللہ پر بچے سے زیادتی کے ملزم کو پناہ دینے کا الزام


فوٹو : فائل

مانسہرہ (ویب ڈیسک)مانسہرہ میں 10 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کا ملزم کئی دن روپوش رہا جسےجمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے ڈی پی او کے حوالے کیا.

پر   کرنے والے ملزم کو تین دن تک پناہ دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بچے سےجنسی زیادتی کا مقدمہ 3 روز قبل مانسہرہ میں  مقدمہ درج کرایا گیا تھا، پولیس کے مطابق میڈيکل رپورٹ میں طالب علم پر جنسی زیادتی اور تشدد ثابت ہوگیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کی کہنیوں پر زخم اور آنکھوں میں سوجن کے نشانات بھی ہیں۔

اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر کے مطابق بچے پر تشدد کے واقعے کے تین دن بعد مفتی کفایت اللہ نے ملزم کو ڈی پی او کے حوالے کیا تھا، ملزم کو 3 روز تک پناہ دی گئی جوجرم ہے.

گزشتہ روز  مدرسہ انتظامیہ نے بچے سے زیادتی کے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بچے پرتشدد مدرسہ کے طالبعلم شمس الدین نے کیا ہے، بچے کا ساتھی طالب علم شمس الدین سے جھگڑا ہوا تھا۔

مدرستہ انتظامیہ کے مطابق ایک جیسے ناموں کی وجہ سے قاری شمس الدین کو ملزم قرار دے دیا گیا اس لیے انہوں نے خود کو پولیس کے حوالے کیا۔

سالہ بچے سے زیادتی کیس میں گرفتار ہونے والےاستاد قاری شمس الدین کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

مانسہرہ میں پولیس نے ملزم کو سخت سیکورٹی میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا اور 14 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے 14 روز کی بجائے 5 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزم کو پولیس کے حوالے کردیا ہے جس سے مزید تفتیش کی جائے گی، خدشہ ہے ملزم نے کوئی اور وارداتیں بھی کی ہوں گی۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر محسن مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ ملزم کا ڈی این اے کرایا جائے گا اور اسے تین دن تک گرفتاری سے بچانے اور پناہ دینے والوں کو بھی شامل تفتیش کیاجاسکتا ہے۔

یاد رہے چند روز قبل مانسہرہ کے ایک نواحی علاقے میں قائم ایک مدرسے میں 10 سالہ بچے سے مبینہ طور پر بدفعلی اور تشدد کا واقعہ پیش آیا جس کے الزام میں استاد قاری شمس الدین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Comments are closed.