مانسہرہ، بچے سے زیادتی ثابت،پولیس ملزم گرفتار نہ کرسکی

فوٹو : سوشل میڈیا

انسہرہ (زمینی حقائق ڈاٹ کام) تین دن گزرنے کے باوجود پولیس مانسہرہ میں 10 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کے ملزم کو گرفتار نہ کر سکی، میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔ 10

سالہ یاحوس ولد عبدالقیوم سکنہ کولئی پالس کوہستان مدرسہ تعلیم القرآن پڑہنہ مانسہرہ میں قرآن پاک کی تعلیم حاصل کر رہا تھا. مدرسہ تعلیم القرآن کے قاری نے اس کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا.

میڈيکل رپورٹ کے مطابق بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کی کہنیوں پر زخم اور آنکھوں میں سوجن کے نشانات بھی ہیں، بچہ ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد میں زیر علاج ہے ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم قاری شمس الدین کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں جب کہ اس کے بھائی سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

واقعے کے بعد انتظامیہ نے مدرسے کو سیل کردیا ہے جب کہ ملزم قاری شمس الدین جو کہ سرکاری اسکول میں استاد بھی ہے کے خلاف محکمہ تعلیم نے بھی انکوائری شروع کردی ہے.

دوسری طرف آر پی او ہزارہ ریجن ڈاکٹر مظہر الحق کاکا خیل نے ایوب میڈیکل کمپلیکس میں جنسی زیادتی کے شکار حافظ قرآن بچے یاحوس کی عیادت کی اور بچے کے والد کوہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے.

ترجمان ہزارہ پولیس کے مطابق آر پی او ہزارہ نے پولیس کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ بچے کے علاج و معالجے کا سارا خرچہ ہم برداشت کریں گے. ایس ایچ او تھانہ میرپور کو ہدایت جاری کی کہ ان کا خصوصی خیال رکھیں.

آر پی او ہزارہ ریجن نے کہا کہ ملزم کو گرفتار کر کے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا. ملزم کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں بہت جلد ملزم قانون کی گرفت میں ہوگا.

آٹھ ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے. ترجمان ہزارہ پولیس کے مطابق مدرسہ غیر رجسٹر تھا جو کہ سیل کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں.

Comments are closed.